ٹانک: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 دہشتگرد ہلاک: چینی انجینئروں پر حملے میں ملوث 4 گرفتار

ٹانک: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 دہشتگرد ہلاک: چینی انجینئروں پر حملے میں ملوث 4 گرفتار

راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)سکیورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ محکمہ انسداد دہشت گردی نے بشام میں چینی انجینئرز کی بس پر خودکش حملے میں ملوث تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا گیا اورفائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ، ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔مارے جانے والوں میں دہشت گردوں کا سرغنہ قاری واجد عرف قاری بریال اور رازق بھی شامل ہیں ۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا، ہلاک دہشت گرد علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے ۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علاقے کے مقامی لوگوں نے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو سراہا،سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا کے مطابق بشام حملے کا مرکزی ملزم عادل شہباز ہے جس کا تعلق جلال آباد افغانستان سے ہے ۔عادل شہباز سمیت واقعہ میں ملوث تمام ملزم محمد شفیق قریشی، زاہد قریشی اور نذیرحسین مانسہرہ کے رہائشی ہیں۔ عادل شہباز نے کالعدم ٹی ٹی پی سے منسلک ہونے اور حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے ۔دوسری طرف بتایاگیاہے کہ حساس ادارے نے بشام میں خود کش حملے کا الرٹ 15 مارچ کو جاری کردیا تھا،اس حملے میں 26 مارچ کو چینی انجینئرز کی گاڑی پر خودکش حملہ ہوا ، جس میں 5 چینی انجینئرز ہلاک ہوئے تھے ۔حساس ادارے کے مراسلے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گردوں قاری موسیٰ، مولوی ضرار، مولوی سجاد اور عون ارمانی کے نام بھی شامل تھے جبکہ دہشت گردوں کے 25 کلو پوٹاشیم اور خودکش حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی خریداری کا بھی ذکر تھا، گاڑی سوات سے ڈھائی لاکھ روپے میں خریدی گئی تھی۔سنٹرل پولیس آفس خیبر پختونخوا نے آر پی او اور ڈی پی او مالاکنڈ کو 15 مارچ کو الرٹ سے آگاہ کیا تھا، اس کے باوجود مالاکنڈ پولیس نے موثر اقدامات نہیں کئے تھے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں