پختونخوا، گندم خریداری کا عمل 7مئی سے شروع کرنے کا فیصلہ

پختونخوا، گندم خریداری کا عمل 7مئی سے شروع کرنے کا فیصلہ

پشاور( نیوز ایجنسیاں )خیبرپختونخوا میں سرکاری سطح پر گندم کی خریداری کا عمل 7 مئی سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے گندم کی سرکاری قیمت فی من 3900 روپے مقرر کر دی گئی ہے جبکہ کسانوں سے گندم خریداری میں شفافیت کے لئے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق خریداری کی نگرانی کیلئے قومی احتساب بیورو (نیب )اور اینٹی کرپشن کے نمائندے عمل میں شامل ہیں جبکہ تمام گوداموں میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگادیئے گئے ہیں۔تمام اضلاع میں خریداری کا عمل منگل 7 مئی سے 15 مئی تک جاری رہے گا اور اس حوالے سے متعلقہ اضلاع کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرزکو ذمے داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ اور دیگر حکام خریداری کے عمل کوبراہ راست دیکھ سکیں گے ۔حکومت کی جانب سے کسانوں کو رقم کی ادائیگی چیک کے ذریعے کی جائے گی۔سیکرٹری خوراک ظریف المانی کا کہنا ہے کہ پہلے آنے والے سے پہلے گندم خریدی جائے گی، شفافیت کے لیے خصوصی ایپ بھی متعارف کروائی گئی ہے ۔صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ میڈیا میں توشور مچایا جاتا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کنگال ہے مگر حیرت کی بات ہے کہ پنجاب حکومت کے خزانہ میں گندم خریدنے کیلئے بھی نقد رقم موجود نہیں۔لمحہ فکریہ تو یہ ہے کہ پورے ملک کی 52 فیصد آمدنی پنجاب کو جاتی ہے مگر اس کے باوجود بینک سے قرضہ لیا جا تا ہے حالانکہ خیبر پختونخوا حکومت 14 فیصد آمدنی کے ساتھ 30 ارب روپے کے نقد فنڈز سے گندم خرید رہی ہے ۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پنجاب میں تو سب معاملہ ہی الٹا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں