مقدمات کی سماعت رکوانے کا سخت نوٹس،عدالتوں کو ہر صورت سکیورٹی فراہم کی جائے:لاہور ہائیکورٹ کا وزیرداخلہ پنجاب کو مراسلہ
لاہور (محمد اشفاق سے )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے عدالتوں کو زبردستی بند کروانے اور کیسز کی سماعت رکوانے کا سخت نوٹس لے لیا ، عدالتوں کو ہر صورت فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے لاہور ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ پنجاب کو مراسلہ بھجوا دیا ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کی منظوری کے بعد رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ پنجاب کو مراسلہ جاری کردیا ۔مراسلہ کی کاپی آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو ارسال کردی گئی ۔مراسلہ میں کہا گیا کہ9 مارچ کو لاہور ہائیکورٹ کے ججز کا فل کورٹ اجلاس ہوا تھا اجلاس میں میں لاہور ہائیکورٹ سمیت تمام بینچز اور پنجاب کی عدالتوں میں مختلف اوقات کار میں عدالتوں کی تالہ بندی اور ہڑتال کے کلچر پر تشویش کا اظہار کیا تھا ۔فل کورٹ اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ عدالتوں کی تالہ بندی کرنے والے افراد کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے اور تمام صوبے کی عدالتوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے لیکن اس کے باوجود عدالتوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی جس کے باعث کیسز کی سماعت کو وکلا نے روکا۔ مراسلہ میں کہا گیا کہ گزشتہ دو روز میں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار قادر بخش نے وکلا کے ساتھ ملکر لاہور ہائیکورٹ کی عدالتوں میں زبردستی کیسز کی سماعت رکوائی اس کے باوجود معزز ججز نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار سمیت دیگر وکلا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی۔ مراسلہ میں کہا گیا کہ عدالتوں کی تالہ بندی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور نہ عدالتوں کو زبردستی بند کروانے کی اجازت نہیں دیں گے مراسلہ میں کہا گیا کہ آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کریں توقع کی جاتی ہے کہ عدالتوں پر حملہ دوبارہ نہیں ہوگا ،چیف سیکرٹری پنجاب آئی جی پنجاب اور سی سی پی او عدالتوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کریں۔