نیب ریمانڈ کی مدت 14 سے بڑھا کر 40 دن، الیکشن ٹربیونل میں ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہوسکیں گے: قائم مقام صدر نے 2 آرڈیننس جاری کردیئے

نیب ریمانڈ کی مدت 14 سے بڑھا کر 40 دن، الیکشن ٹربیونل میں ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہوسکیں گے: قائم مقام صدر نے 2 آرڈیننس جاری کردیئے

اسلام آباد(خصو صی نیوز رپورٹر، دنیا نیوز)قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے نیب آرڈیننس اور الیکشن ایکٹ 2023 میں ترامیم کیلئے 2 آرڈیننس جاری کردئیے۔

نیب آرڈیننس میں ترمیم سے متعلق نئے آرڈیننس کے تحت نیب کا ریمانڈ 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کردیا گیا ہے جبکہ بدنیتی پر مبنی کیس بنانے پر نیب افسر کی سزا 5 سال سے کم کرکے 2 سال کردی گئی۔ الیکشن کمیشن آرڈیننس کے تحت الیکشن ایکٹ 2023 میں الیکشن ٹر بیونل کے قیام سے متعلق قانون میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت انتخابی عذرداریوں سے متعلق الیکشن ٹر بیونل میں ہائی کورٹ کے حاضر سروس ججزکے علاوہ ریٹائرڈ ججز بھی تعینات کیے جاسکیں گے۔

ہائیکورٹ کے ججز کی کم تعداد کے باعث ٹربیونل کے سربراہان کی تعیناتی میں مشکلات درپیش تھیں، ریٹائرڈ ججز تعینات ہونے سے عدالتی امور پر اثر نہیں پڑے گا جبکہ ملزم سے تفتیش میں مشکلات کے باعث جسمانی ریمانڈ میں اضافہ کیا گیا ہے کیونکہ نیب کے تفتیشی افسران کا اصرار تھا کہ انہیں تفتیش کیلئے وقت کم ملتا ہے۔ 4 جولائی 2023 کو اس وقت کے قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے جسمانی ریمانڈ کی مدت میں توسیع کا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا تھا جووزیر اعظم کی ایڈوائس پر جاری کیا گیا،پیرا چھ میں ترمیم کی گئی، جس کے مطابق گرفتار ملزم کاجسمانی ریمانڈ 14 کے بجائے 30 دن کر دیا گیا تھا۔ جون 2022 میں بھی اتحادی حکومت نے نیب آرڈیننس میں 27 اہم ترامیم متعارف کروائی تھیں لیکن صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ان کی منظوری نہیں دی تھی۔منظوری نہ ملنے پر بل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کیا گیا اور بعد میں اسے نوٹیفائی کیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں