ٹیکس چوروں اور بددیانت بیوروکریٹس کا دباؤ قبول کرنیکی بجائے مستعفی ہو جاؤنگا:شہباز شریف
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ ٹیکس چوروں اور بددیانت بیوروکریٹس کا دباؤ قبول کرنے کی بجائے مستعفی ٰ ہوجاؤں گا ، ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔ ہم نے معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔
اس کیلئے مشکل سفر طے کرنا ضروری ہے ، اس کیلئے ہمیں تحمل، برداشت اور قربانی کا مظاہرہ کرنا ہے ، اسکے بغیر یہ سفر مکمل نہیں ہوسکتا۔ کوئی سفارش قبول نہیں، کوئی ذاتی پسند نا پسند بھی نہیں ، قومی مفاد سب سے اوپر ہے ، کوئی غلطی ہے تو درست کریں گے ۔ چیئرمین ایف بی آر نے ڈیجیٹلائزیشن پر چند دن پہلے سرپرائز دیا، 3 ماہ پہلے بتا دیتے تو سوچتے غیر ملکی فرم میکانزی کو لانا ہے یا نہیں؟ ،چیئرمین ایف بی آر نے اگر کچھ چیزیں مخفی رکھی ہوئی ہیں تو سامنے لائیں انہیں کچھ نہیں کہوں گا کہ لیکن اگر اب بھی چیزوں میں چھپن چھپائی کی تو میں برداشت نہیں کروں گا۔ان پر ٹیکس عائد کریں جو ایک دھیلا نہیں دیتے ،ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالے بغیر ٹیکس نیٹ کی بنیاد کو وسعت دینے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ موثرحکمت عملی اور طریقہ کار وضع کرکے قوم کی خدمت کریں، آئی ایم ایف پروگرام کو آخری بنانے کے اقدامات کرنا ہونگے ۔وزیراعظم نے ایف بی آر ہیڈکوارٹر میں اجلاس کی صدارت کرتے آئی ایم ایف معاہدے کو نئی ذمہ داریوں کا آغاز قرار دیااور کہا ٹیکس لینے کے نام پر تاجروں اور صنعتکاروں کو تنگ کرنے کی بھی اجازت نہیں دیں گے ،انفورسمنٹ کے نام پر آپ میری بدنامی کروائیں یہ نہیں ہوگا۔ پاکستان اپنے وسائل سے اربوں، کھربوں ٹیکس کی مد میں اکٹھا کر لے تو ہمیں چند اربوں کیلئے آئی ایم ایف میں جانے کی ضرورت پیش نہ آئے ، یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا ۔
آئی ایم ایف سے سٹاف لیول کا معاہدہ ہو چکا ہے ، معاہدے پر وزیر خزانہ سمیت پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،ٹیکس نظام میں کمزوریوں سے جان چھڑانا ہو گی، ایف بی آر کو ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے جس بھی سپورٹ کی ضرورت ہو گی ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی ۔ عام آدمی کی ترقی و خوشحالی کیلئے اور اسکے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے ایف بی آٓر کو پوری حکمت عملی تبدیل کرنی ہے ۔ وزیر اعظم نے ٹیکس بیس بڑھانے اور نشاندہی شدہ لاکھوں افراد کو فوری ٹیکس نیٹ میں لانے کی ہدایت کی،وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایاگیاکہ ٹیکس دینے کی صلاحیت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے ۔علاوہ ازیں شہباز شریف نے چیئر مین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ فلور ملز مالکان سے ملیں اور انکے تمام جائز مسائل حل کریں۔ شہباز شریف نے ویب بیسڈ ون کسٹمزسسٹم کیلئے 2 ارب فوری جاری کرنے کی ہدایت کی۔ قبل ازیں وزیراعظم ایف بی آر ہیڈکوارٹر پہنچے اور یادگار شہد ا پرپھول رکھے اورفاتحہ خوانی کی۔ بعدازاں سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات پرشہبازشریف کا کہناتھاکہ ملک میں بے یقینی پھیلانے والوں کو بے نقاب کیا جانا چاہئے ،حکومت کے ساتھ مسلم لیگ ن کو بھی میڈیا حکمت عملی موثر بنانے پر توجہ دینی چاہئے ۔