بجلی چوری نہ ہوتو ایک یونٹ 35روپے کا پڑے گا

بجلی چوری نہ ہوتو ایک یونٹ 35روپے کا پڑے گا

لاہور (دنیا نیوز )دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ کے میزبان کامران خان نے کہا پاکستان کی معیشت کے دو اندھے کنویں ہیں، پہلے نمبر پر بجلی سیکٹر ہے ، اس کی کرپشن، نااہلی اور غیر شفافیت حکو مت اور ملکی معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہیں۔

آئی پی پیز ملکی معیشت پر بھاری بوجھ بن چکے ہیں، اب ملک میں اس کی ادائیگیاں کرنے کی کپیسٹی نہیں رہی، دوسرا قرضوں کا بوجھ ہے جو ناقابل عبور پہاڑ بن چکا ہے ، 81 ہزار ارب کا قرض گلے پڑا ہوا ہے ۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا بجلی کے سیکٹر میں چوری نہ ہو تو ہمیں ایک یونٹ 35 روپے کا پڑے گا، اگر 40 فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے تو بقیہ 60 فیصد کو ان کا بل بھی دینا پڑے گا، اس سے بل دینے والے پر بوجھ بہت زیا دہ پڑ جاتا ہے ، 50 فیصد بجلی ڈومیسٹک کنزیومر استعمال کرتے ہیں، لائف لائن، 200 سے کم یونٹ استعمال کرنے والوں کو بھاری سبسڈی حکومت کی طرف سے دی جاتی ہے ، 50 روپے یونٹ کی بجلی اگر 5 روپے یونٹ پر دی جائے گی تو پے منٹ کرنے والوں پر بھاری بوجھ پڑے گا، بجلی سب کو ایک قیمت پر دینا ہو گی، ڈالر 100 روپے کا تھا اور اب 300 کا ہے تو اس طرح قیمت خود بخود 3 گنا بڑھ گئی، انڈسٹری کو اصلی قیمت پر بجلی دینا پڑے گی، تاکہ اس کا بوجھ ڈومیسٹک سیکٹر پر نہ پڑے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں