جماعت اسلامی کا دھرنا اسلام آباد سے راولپنڈی منتقل:مہنگائی اور بجلی بلوں کیخلاف احتجاج گرفتاریاں،وفاقی دارالحکومت جانیوالے راستے بند،حافظ نعیم کا کراچی سے چترال تک دھرنوں کا اعلان ،مطالبات کی منظوری تک واپسی سے انکار

جماعت اسلامی کا دھرنا اسلام آباد سے راولپنڈی منتقل:مہنگائی اور بجلی بلوں کیخلاف احتجاج گرفتاریاں،وفاقی دارالحکومت جانیوالے راستے بند،حافظ نعیم کا کراچی سے چترال تک دھرنوں کا اعلان ،مطالبات کی منظوری تک واپسی سے انکار

اسلام آباد (اپنے رپورٹر سے ، سٹی رپورٹر ، خبر نگار)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الر حمن نے مہنگائی ، بجلی بلز ، ٹیکسز اور بجلی کے ظالمانہ ٹیرف کیخلاف دھرنا اسلام آباد ڈی چوک کے بجائے راولپنڈی مری روڈ لیاقت باغ منتقل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھیں گے ، ہم تھکنے والے ہیں نہ بکنے والے ، کارکن تیار رہیں ،کسی بھی وقت آگے بڑھنے کی کال دے سکتا ہوں، انہوں نے کراچی سے چترال تک دھرنوں کا اعلان کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک واپسی سے انکار کردیا ۔قبل ازیں اسلام آباد ایکسپریس وے آئی ایٹ پل کے قریب مری روڈ پر دھرناشرکا سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم پلان بی کے تحت دھرنے کو مری روڈ لیاقت باغ منتقل کر رہے ہیں ،تمام کارکنا ن مری روڈ پہنچیں ۔حکومت جس فسطائیت پر اتر آئی ہے ہم اس کا بھرپور مقابلہ کریں گے ، میں کار کنوں کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں جو ملک بھر میں گرفتاریوں ، پکڑدھکڑ کے باوجود اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ۔پلان بی کے تحت کارکنا ن تمام مقامات سے مری روڈ منتقل ہوجائیں وہاں آئندہ کے لائحہ عمل کا ا علان مشاورت سے کریں گے ۔

ادھرراستوں کی بندش اور گرفتاریوں کے باوجود جماعت اسلامی کی قیادت امیرحافظ نعیم الرحمن ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر میاں اسلم ، جاوید قصوری امیر وسطی پنجاب اور نصراللہ رندھاوا سمیت بڑی تعداد میں کارکن اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے رکاوٹوں کو ہٹا دیا تاہم ایکسپریس وے آئی ایٹ پل کے قریب امیر جماعت اسلامی کی ہدایت پر کارکنوں نے ڈی چوک کی جانب پیش قدمی روک دی ۔ دھرنے کے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کئے جانے کے باعث احتجاج جڑواں شہروں میں کئی مقامات پر پھیل گیا، اس دوران جماعت اسلامی کے سینکڑوں کا رکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔ پولیس انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت جانیوالے راستے کنٹینرز لگا کر بند کردئیے تھے ۔ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ گوادر سے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کیلئے کارکنوں کے ہمراہ پہنچے ۔راستے بند ہونے کے باعث جڑواں شہروں میں دن بھر نظام زندگی درہم برہم رہا جبکہ ملحقہ علاقوں میں بھی ٹریفک کا نظام مفلوج رہا ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ر ہیں۔ نما ز جمعہ کے بعد مختلف شہروں سے جماعت اسلامی کے کار کن پہنچنا شروع ہوگئے ۔ڈی چوک کوسیل کرنے ، گرفتاریوں کے خلاف جماعت اسلامی کے کارکنوں نے مری روڈراولپنڈی، 26 نمبرچونگی ،زیروپوائنٹ اسلام آباد، ایکسپریس وے سمیت دیگر مقامات پر دھر نے دئیے ۔ امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمن 26نمبر چونگی پر دھرنے میں موجودرہے ۔

ایکسپریس وے پر امیر جماعت اسلامی نے پلان بی کے تحت کارکنوں کو مری روڈ پرلیاقت باٖ غ منتقل ہونے کا حکم دیا، جس کے بعد کارکنوں نے مری روڈ پہنچنا شروع کردیا۔ ذرائع کا کہناہے جماعت اسلامی کے رہنما مشاورت کے بعد پلان سی کا اعلان کرینگے اور توقع کی جارہی ہے کہ آج دھرنے میں کارکنوں کی مزید تعداد شریک ہوجائے گی۔ تاہم جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی ہدایت پر کارکنوں نے مری روڈ پر لیاقت باغ راولپنڈی پہنچ کر دھرنا دیدیا ۔دھرنے کو روکنے کیلئے ہائی وے فیض آباد،پیرودہائی،پشاور موڑا وراسلا م آبادکی بڑی شاہرا ہیں اور ریڈزون کی جانب جانے والے راستے کنٹینر لگا کرمکمل بند کردئیے گئے تھے ، اس دوران میٹرو بس سروس مکمل طور پر معطل جبکہ کارکنوں کی پکڑدھکڑ بھی جاری رہی ، کئی افراد کیخلاف دفعہ 144کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کرلئے گئے ،جماعت اسلامی کے مطابق 1150کارکنوں کو حراست میں لے لیاگیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق جن افراد کو پکڑا گیاان میں سے کسی بھی شخص کی گرفتاری نہیں ڈالی گئی، نقص امن اور عوام کا راستہ بند کرنے پر ان لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے کوئی بھی مظاہرہ کرنے نہیں پہنچا، پولیس کی پریزن وین اور نفری پریس کلب کے باہر لگائی گئی تھی۔ فیض آباد پر پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا جبکہ واٹر کینن اور آنسو گیس سے لیس پولیس کی نفری اور قیدی وینز بھی تعینات رہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار وا قعہ کے کے پیش نظر راولپنڈی کے الائیڈ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، دھرنے کے شرکا سے نمٹنے کیلئے آپریشنل پولیس کو پولیس لائنز سے 10 ہزار آنسو گیس کے شیل جاری کئے گئے جبکہ زیرو پوائنٹ پل کے نیچے دو لائنیں کھول کر باقی راستے کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں پولیس نے 7سے زائد مقامات پر چھاپے مارے اور 110افراد کو حراست میں لیاگیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مختلف مقامات پر کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ ہم نے اسلام آباد آنے کا کہا تھا ہم آ گئے ، اس تحریک میں ہم نے پر امن رہنا ہے ،آئی پی پیز کو بند کرنا ہوگا، فارم 47 کی پیداوار حکومت نے آج فسطائیت کی انتہا کردی،ہم پرامن لوگ ہیں،ہمارے کارکنوں کو رہا کیا جائے ۔انہوں نے کارکنوں سے امیر کی اطاعت کا وعدہ لیا،اس موقع پر کارکنوں نے ڈی چوک ،ڈی چوک کے نعرے لگائے جس امیرجماعت اسلامی کا کہناتھاکہ ڈی چوک بھی جائیں گے اور ضرور جائیں گے ،دھرنا ختم نہیں ہوگا بلکہ ابھی تو آغاز ہے ، ہم 25 کروڑ لوگوں کو ان کا حق دلانے آئے ہیں،مشا ورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔ جماعت اسلامی بڑا پلان بنا کر آئی ہے ، خالی ہاتھ نہیں جائیں گے ،آئی پی پیز کو بند ،بجلی کا بل اور ٹیکسوں کو کم کرنا ہوگا ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مجھے اور میری پارٹی کو کچھ نہیں چا ہئے ،میرے ملک کے 25کروڑ باسیوں کو انصاف دو، عوام بلبلا رہے ہیں، حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، آپ مفت بجلی، گیس، پٹرول استعما ل کریں، مراعات بڑھائیں اور عوام کا خون نچوڑیں ، ایسا مزید نہیں چلے گا، آئی پی پیز کا دھندہ بند کرنا ہو گا، تنخواہ داروں پر ٹیکس کم کیا جائے ، بجلی سستی کریں، تمام رکاوٹوں گرفتاریوں اور فسطائی ہتھکنڈوں کے باوجود اسلام آباد پہنچے ، ڈی چوک بھی جاسکتے تھے ، تصادم نہیں چاہتے مذاکرت کا انحصار حکومت کی سنجیدگی پر ہے ، بااختیار کمیٹی کا اعلان کیا جائے ، ہمارے مطالبات کوئی راکٹ سائنس نہیں، عوام کے لیے ریلیف چا ہئے ، جماعت کی کمیٹی کا اعلان کرنے جارہے ہیں، حکومتی کمیٹی سے پہلی ملاقات میں ہی اندازہ ہوجائے گا، طویل دھرنا دینے کے لئے تیار ہیں، مطالبات کی منظوری تک نہیں اٹھیں گے ۔

آئی پی پیز کے 80فیصد مالکان پاکستانی ہیں، ان سے بات کریں، معاہدوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، کچھ کو بند کرنا ہوگا،یہ حتمی مطالبہ ہے ، ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ مفت اور معیاری تعلیم ہر بچے کا حق ہے ، ہمیں یہ حق چا ہئے ۔ نوجوان مایوس ہوکر باہر جارہے ہیں، ظالم حکمران ملک کو بانجھ کرنا چاہتے ہیں، نوجوان ہماری طاقت ہیں، ان کو حق دو، روزگار دو ، پرامن مزاحمت ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے ، حکومت ایک ہزار افراد کو گرفتار کرے گی تو 10 ہزار مزید آجائیں گے ، 10 ہزار کو پکڑا تو 1 لاکھ جمع ہوجائیں گے ، دھرنا کے شرکا کا راستہ روکاگیا تواحتجاج پورے ملک میں پھیل جائے گا ۔مری روڈ پر شرکاء دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ کسی بھی وقت ڈی چوک بڑ ھنے کی کال دوں تو تیار ہیں ؟اب غریب کیلئے جینا دوبھر ہو گیا، حالات سنگین تر ہو گئے لوگ ایک دوسرے کو مار رہے ہیں لوگ اپنے زیور فروخت کر کے بجلی کے بل بھر رہے ہیں ، یہ اس وقت بھی اپنی مراعات ختم کرنے کو تیار نہیں ، بہت تماشا ہو گیا اب مراعات ختم کرنا ہوں گی ، اب بچے بچے کو پتہ چل گیا آئی پی پیز کس طرح لوٹ رہی ہیں، یہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں انہی سرمایہ داروں کی ہیں ، یہ چند صنعت کار جو ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی میں موجود ہیں ، اب ہم کپیسٹی چارجز ادا نہیں کریں گے ،پٹرول کی لیوی اب برداشت نہیں کریں گے ، بجلی پیدا کرنے والی ان کمپنیوں کا دھندا نہیں چلے گا ۔ملک عوام کی خاطر سڑکوں پر نکلے ہیں، تنخواہ داروں سے ٹیکس لینا بند کرو، 375 ارب تنخواہ داروں سے وصول کر کے عیاشیاں کرتے ہو، ہم سے ٹیکس لینے کے باوجود تعلیم و صحت کا بیڑہ غرق کر دیا ۔

ری الیکشن نہیں فارم 45 کی حکومت بحال کرو ، اگر پی ٹی آئی کے لوگ بھی ری الیکشن پر مان جائیں تو سمجھو دال میں کچھ کالا ہے ، سیدھی بات ہے لیگل فارم 45 موجود ہیں ان کے مطابق حکومت بناؤ ،پریس کانفرنسوں کے بجائے سنجیدہ لوگوں کی کمیٹی بنائیں ، جب تک سنجیدہ مذاکرات نہیں کریں گے دھرنا جاری رہے گا ۔دھرنا وسیع سے وسیع تر ہوتا چلا جائے گاہم ٹکراؤ کے بجائے پرامن دھرنا دے رہے ہیں مطالبات پورے نہ کئے گئے تو دھرنا ایک مہینہ سے آگے بھی جا سکتا ہے ۔ اسلام آباد ایکسپریس وے آئی ایٹ شرکا دھرناسے خطاب کرتے ہوئے ا نہوں نے کہا ہم اپنے پلان بی کے تحت دھرنے کو مری روڈ لیاقت باغ کے سامنے منتقل کر رہے ہیں ۔ ہمارے جتنے کارکنان گرفتار کئے گئے فوری طور پر انکو رہا کیا جائے ، جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ۔عوام تاجروں صنعتکاروں سے کہہ رہا ہوں یہ دھرنا آپ کی آواز ہے آ ئیں اور اپنا رول ادا کریں ،اہل محلہ تاجروں دکانداروں سے کہتا ہوں آپ کو تکلیف ہو سکتی ہے مگر جو برداشت کر رہے ہیں اس سے بہت کم ہے ۔لیاقت باغ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں حکمرانوں نے آئی ایم ایف کی غلامی اختیارکرلی ، آئی پی پیز معاہدے کسی صورت قابل قبول نہیں ، تاہم رات گئے امیر جماعت اسلامی نعیم الر حمن کے مطالبے پر گرفتار کارکنوں کو رہا کر دیا گیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں