جماعت اسلامی اوروفاقی حکومت کا مذاکرات کرنے پر اتفاق

جماعت اسلامی اوروفاقی حکومت کا مذاکرات کرنے پر اتفاق

اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے ،نامہ نگار ،مانیٹرنگ ڈیسک)جماعت اسلامی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات کرنے پر اتفاق ہوگیاہے تاہم جماعت اسلامی کا مری روڈ پرلیاقت باغ کے سامنے دھرنا آج جاری رہے گا جبکہ ضلعی انتظامیہ نے جماعت اسلامی کو مری روڈ کی ایک سائیڈ کھلی رکھنے کی یقین دہانی پر 3دن تک دھرنادینے کی اجازت دے دی ہے ۔

ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کے لئے تین رکنی کمیٹی کی پیشکش قبول کرلی ہے ،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مذاکرات کے حوالے سے کارکنوں کو بھی اعتماد میں لیا ،جماعت اسلامی کی قیادت پر مشتمل کمیٹی وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گی ۔جماعت اسلامی کے ذرائع کا کہناہے کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کے کامیاب ہونے تک دھرنا لیاقت باغ میں جاری رہے گا ، مذاکرات کامیاب ہوئے تو دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جائے گا اورمذاکرات ناکام ہونے پر جماعت اسلامی کے کارکن دوبارہ ڈی چوک کی طرف مارچ کرسکتے ہیں ۔قبل ازیں جماعت اسلامی اورضلعی انتظامیہ کے کامیاب مذاکرات ہوئے جس میں جماعت اسلامی کو 3 روز تک دھرنا جاری رکھنے کی مشروط اجازت مل گئی۔ مذاکرات میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی،آر پی او راولپنڈی،سی پی او راولپنڈی شریک تھے ۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی ٹریفک بلاک کئے بغیر دھرنا جاری رکھ سکتی ہے ، جماعت اسلامی کے شرکا مری روڈ پر ٹریفک کی روانی میں کوئی خلل نہیں ڈالیں گے ۔دریں اثنا وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھاکہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ وہ لیاقت باغ میں مہنگائی کے خلاف جلسہ کر کے پروگرام ختم کردیں گے ، جماعت اسلامی نے معاہدہ توڑا جب لیاقت باغ میں جلسے کا طے ہوا تو اسلام آباد کی طرف پیش قدمی سمجھ نہیں آرہی، تاہم حکومت اب بھی مذاکرات کیلئے تیار ہے اور اس کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کرے گی،میں خود ،طارق فضل چودھری، اور امیرمقام جماعت اسلامی کی بات کوسنیں گے ۔ڈی چوک پر احتجاج کا رواج ختم ہونا چا ہئے ،وہاں احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی، وہاں حساس تنصیبات ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں