معیشت:چند روز میں بڑے اعلانات:حکومت کے خاتمے کی تاریخیں دینے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئیگا،مدت پوری کرینگے اور وعدے بھی:شہباز شریف
لاہور(سلمان غنی) وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی معاشی ترقی میں برآمدات کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے چند روز میں برآمدات میں اضافہ کیلئے بڑا اعلان کریں گے اور اپنی طے شدہ حکمت عملی کے تحت ہم برآمدات میں اضافہ اور اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کے عمل کو یقینی بنانے میں کامیاب ہوئے۔
تو پھر ہمیں ترقی کی منازل طے کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ،بدقسمتی سے پاکستان میں معیشت جیسے سنجیدہ عمل پر سیاست کے عمل نے معیشت کو نقصان پہنچایا، میں سمجھتا ہوں کہ ملک میں معیشت پر سیاست کی کوئی گنجائش نہیں اور معیشت کی مضبوطی دراصل پاکستان کی مضبوطی کا عمل ہے اور اس عمل کو یقینی بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے ۔ دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کیا یہ ہماری حکومت کا بڑا کارنامہ نہیں کہ ہم ملکی معیشت کو خطرناک زون سے نکال کر ترقی کی منزل کی جانب لے جا رہے ہیں اور ملکی معیشت کی بحالی اور مضبوطی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے تو خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحالی اور ترقی کے عمل میں برآمدات کی حیثیت کلیدی ہے اور اس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کلیدی حیثیت رکھتی ہے لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اجتماعی سوچ کو اپناتے ہوئے موثر عمل درآمد کے لئے وفاق اور صوبوں میں شراکت داری کا انداز اپنایا جائے اور ہماری اس حکمت عملی کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی اصلاحات میں یہ طے ہے کہ اصلاحات اور اقدامات کے اس عمل پر عام آدمی پر بوجھ نہیں بڑھایا جائے گا ،ہماری معاشی حکمت عملی میں بین الاقوامی ماہرین اور تمام سٹیک ہولڈرز کے مشاورتی عمل کا نچوڑ ہے اور ہماری معیشت کی بحالی اور ترقی کا قابل عمل حل ہے جس پر ہم عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات کی عالمی منڈی تک رسائی اور برآمدی صنعت کو ممکنہ سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے مزید ٹیکس کی بجائے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا احساس بھی ہے اور اپنے وعدوں کا پاس بھی لہٰذا ہم عوام کو مشکلات کے چنگل سے نکال کر ان کی زندگیوں میں اطمینان لائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ ملکی معیشت کی تباہ حالی کے ذمہ دار اور عوام کی زندگیوں کو تلخ بنانے والے ہماری حکومت پر تنقید کر رہے ہیں ،مسلم لیگ ن کی حکومتوں نے ہمیشہ عوام کی خوشحالی معیشت کی ترقی کیلئے اقدامات کئے ہیں ملک سے بجلی کی پیداوار پوری کرنے کیلئے ہم نے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا اور اب بجلی کی قیمتوں میں جو ممکنہ ریلیف دے سکے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے اطمینان اور اعتماد کیلئے یہی امر کافی ہے کہ مسند اقتدار ان کے پاس ہے جن کی سیاست انتشار خلفشار یا الزامات کی سیاست نہیں خدمت کی سیاست ہے ہم خود کو اپنی عوام کے سامنے جوابدہ سمجھتے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ معیشت کو خطرناک زون سے نکالنے کے بعد استحکام کی منزل پر جائیں گے اور عوام کی زندگیوں میں خوشحالی کا انقلاب لائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بارے دو ماہ کی تاریخ دینے والوں کے پاس اس کے سوا کچھ نہیں یہ تاریخوں پر تاریخیں دیتے جائیں گے ، ان کے ہاتھ کچھ نہیں آنے والا ، حکومت اپنی مدت بھی پورا کرے گی اور اپنے وعدوں پر بھی پورا اترے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جانب سے برآمدات کا قابل عمل پروگرام ملک کے معاشی استحکام کا باعث بنے گا ۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ کیا حسن اتفاق ہے کہ آزادی کے اس مہینہ میں ارشد ندیم کو ملنے والے بڑے اعزاز نے کروڑوں عوام میں آزادی کا جذبہ دوبالا کر دیا ان کی زبان پر پاکستان کا نعرہ ہے ہر نوجوان ارشد ندیم بن جائے تو پاکستان کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔ہمارے نوجوان ناممکن کو ممکن بنانے کا ہنر بھی جانتے ہیں اور ان میں یہ جذبہ بھی موجود ہے ہمارے اس یوم آزادی کے موقع پر ارشد ندیم کو ملنے والا یہ اعزاز دراصل ملک کے روشن مستقبل کی نوید ہے اور آج ارشد ندیم اس کی علامت بن چکے ہیں ارشد ندیم کو ملنے والے اس عالمی اعزاز کے بعد سے ملک میں جشن آزادی کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے اور قوم کے اندر یہ تحریک نظر آ رہی ہے کہ ہم نے آگے بڑھنا ہے اور ملک کا نام روشن کرنا ہے ۔میں سمجھتا ہوں کہ ہمارا ہر نوجوان ارشد ندیم ہے ہر نوجوان کے اندر آگے بڑھنے اور ریکارڈ توڑنے کا جذبہ موجود ہے اور یہی جذبہ اور ولولہ دراصل پاکستان کی اصل طاقت ہے اور اس طاقت کو بروئے کار لا کر ہم مقاصد پاکستان کی تکمیل بھی کریں گے اور ملک عزیز کو ترقی و خوشحالی کی منزل پر پہنچائیں گے شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں انتشار اور الزامات کی سیاست میں نہیں الجھنا ہمارے پاس اور بہت سے کام کرنے کے ہیں انہوں نے کہا کہ آج کا بڑا مسئلہ معیشت کا ہے اور معیشت مضبوط ہوگی تو دیگر سارے مسائل حل ہوں گے ۔
لاہور (دنیا نیوز ، خبر ایجنسیاں )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوم آزادی کی آمد آمد ہے لیکن بدقسمتی سے غزہ میں مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اس کی وجہ سے ہماری جشن آزادی کی خوشیاں ماند پڑگئی ہیں اور پوری دنیا اسرائیلی جارحیت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں اقلیتوں کے قومی دن پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کی آمد آمد ہے ، آج ہم اقلیتوں کا دن منارہے ہیں، بدقسمتی سے غزہ میں جو مظالم ہورہے ہیں، اس کی وجہ سے ہماری خوشیاں ماند پڑگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن قائداعظم نے تاریخی خطاب کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ یہاں سب کو مساوی آئینی حقوق ملیں گے ، اقلیتیں ملکی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کررہی ہیں، شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیلی حکومت اور وزیراعظم نیتن یاہو اپنی فوج کے ساتھ ملکر فلسطینیوں پر ظلم کررہے ہیں، فجر کے وقت نہتے مسلمانوں پر بمباری کی گئی، وہاں بچوں سمیت مسلمان شہید ہوئے ، اور ان پر دن رات یہ آگ برس رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو عالمی ادارے امن کے قیام کے لیے معرض وجود میں آئے تھے۔
وہ قرارداد پاس کرتے ہیں لیکن اس کی ردی برابر بھی وقعت نہیں، اسرائیلی جارحیت پر صرف لفاظی سے کام لیا جاتا ہے لیکن اس سے آگے کچھ نہیں کیا جاتا، دنیا کی تاریخ میں اس سے بدترین ظلم وزیادتی کی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔ان کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری، ہندو برادری، سکھ برادری، پارسی سمیت تمام اقلیتوں نے پرامن شہری بن کر پاکستان شہری بننے کا خلوص کے ساتھ ثبوت دیا، مسیحی برادری کے مشنری سکول سے 77 سالوں میں لاکھوں بچوں اور بچیوں نے اعلی ٰتعلیم حاصل کی ہے ، یہ امن کے وقت میں ان کی بہترین خدمات ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پارسی برادری سمیت دیگر اقلیتی برادری کی تجارت میں بھی پاکستان کے لیے بے پناہ خدمات موجود ہیں، سپریم کورٹ میں بھی ہندو مذہب کے جج نے انصاف کی فراہمی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا، سکھ برادری نے بھی پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لیے بھرپور خدمات انجام دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ میں کچھ دلخراش واقعات ہوئے جس سے اقلیتی برادری کو تکلیف پہنچی اور ان کے اندر خوف کا احساس پیدا ہوا، ان واقعات کے بعد اس زمانے کی حکومتوں نے بھرپور کردار ادا کیا اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائے لیکن اقلیتی برادری کے تحفظ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں جتنے بھی اقدامات اٹھائیں گی وہ کم ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں بہت سے افسروں اور جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان میں اقلیتی سپاہی اور افسر بھی شامل تھے ، جب کہ پاکستان بننے سے پہلے جو پنجاب اسمبلی تھی وہاں جب قرارداد پیش کی گئی تو اقلیتی برادری نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا اور یہ معمولی بات نہیں، ہمیں ان واقعات کو یاد رکھنا چاہیے ۔