ریکوڈک میں سعودی عرب 80کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کریگا

ریکوڈک میں سعودی عرب  80کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کریگا

اسلام آباد(نمائندہ دنیا)ریکوڈک میں سعودی عرب 80 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کریگا، رواں ہفتے حکومت پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ طے پا جائے گا۔۔۔

 سعودی عرب ریکوڈک میں اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے  15 فیصد شیئرز خریدے گا ۔باوثوق ذرائع نے بتایا کہسعودی عرب کی منارہ منرلز کمپنی سرمایہ کاری کرے گی، ریکوڈک میں بیرک گولڈ کے 50 فیصد شیئرز، 25 فیصد بلوچستان حکومت کے شیئرز اور 25 فیصد اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل، جی ایچ پی ایل کے شیئرز ہیں، ذرائع لاء ڈویژن نے دنیا نیوز کو بتایا کہ ریکوڈک میں 65 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری اور 15 کروڑ ڈالر کی گرانٹ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے ہو رہی ہے اور ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا ہے ، سعودی اور پاکستان کے درمیان حکومتی سطح پر سرمایہ کاری کیلئے معاہدہ طے پا جانے سے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے 7 ارب ڈالر کا قرض معاہدہ بھی جلد منظور ہو سکے گا اور چین بھی کمرشل قرضوں کی ری شیڈولنگ کرے گا، پاکستان کی جانب سے ریکوڈک میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کیلئے تقریباً 90 کروڑ ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا تھا، وزیراعظم نے ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے وزارت خزانہ، اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور وزارت توانائی حکام پر مبنی کمیٹی تشکیل دی تھی، ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے سمری کا ابتدائی مسودہ سعودی حکام کو بھی شیئر کیا گیاہے اور یہ حکومتی سطح کا معاہدہ ہو گا، ذرائع کے مطابق سعودیہ عرب سے ریکوڈک میں سرمایہ کاری ہی ٹرانچ میں موصول ہو گی، وزارت توانائی حکام کی جانب سے سرمایہ کاری پر آج بریفنگ دی جائے گی جس کی حتمی منظوری آئندہ وفاقی کابینہ اجلاس میں دی جائے گی ۔ سعودی عرب کی منارہ منرلز کمپنی ریکوڈک میں سرمایہ کاری کرے گی، اس سرمایہ کاری کے بعد سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں ریکوڈک کے ایکسپلوریشن لیز بلاک 6 اور بلاک 8 میں بھی سرمایہ کاری کی جائے گی ،سعودی عرب سے ریکوڈک میں مجموعی سرمایہ کاری کیلئے ابتدائی تخمینہ 10 ارب ڈالرتک لگایا جا رہا ہے ، سعودی عرب کی یہ سرمایہ کاری ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید استوار ہوں گے اور پاکستان کیلئے 5 ارب ڈالر کے ڈیپازٹ کو بھی جلد رول اوور کر دیا جائے گا، ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان گزشتہ 8 ماہ سے زائد عرصے سے بات چیت چل رہی تھی، پاکستان سعودی عرب سے اس سرمایہ کاری کے علاوہ بھی موخر ادائیگیوں پر تیل سہولت کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتا ہے جس حجم 1.2 ارب ڈالر سالانہ ہو سکتا ہے ، سعودی عرب کی جانب سے اگر ادھار تیل کی سہولت دوبارہ شروع ہو جاتی ہے تو رواں مالی سال سعودی عرب سے پاکستان میں 2 ارب ڈالر آئیں گے اور ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم ہو سکتا ہے ، سعودی اور پاکستان کے درمیان مؤخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت دسمبر 2023 تک جاری رہی جس کو اب دوبارہ بحال کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں، پاکستان آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرض منظوری کا منتظر ہے جبکہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا شیڈول 4 ستمبر تک جاری ہو چکا ہے جس میں پاکستان کا نام شامل نہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں