اداروں کی مداخلت کیخلاف پختونخوا اسمبلی میں قرارداد

اداروں کی مداخلت کیخلاف پختونخوا اسمبلی میں قرارداد

پشاور، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختونخوا اسمبلی میں اداروں کی سیاست میں مداخلت کے خلاف قرارداد اکثریت سے منظور کرلی گئی ۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر اپنا کام سرانجام دے۔

 کچھ افسروں کی مداخلت ان کے اپنے حلف سے انحراف ہے جوغداری کے زمرے میں آتا ہے ،یہ افسرسیاست سے دورہیں ،یہ اسمبلی ان افسروں کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کی استدعا کرتی ہے ،فوج کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ صحافیوں نے وزیر اعلیٰ کی نازیبا تقریر کے خلا ف احتجاجاََ واک آ ؤٹ کیا ۔ پشاور میں تحریک انصاف کور کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز ہوا ،بعدازاں پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے عمر ایوب، اسد قیصر، اعظم سواتی و دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے پاک فوج کے حوالے سے جو کہا ہے اس سے کوئی معذرت نہیں ہوگی ۔انہوں نے پوری صحافت کی بات نہیں کی، صحافت میں کالی بھیڑیں موجود ہیں، وزیر اعلی نے خواتین صحافیوں کے بارے میں کوئی ہتک آمیز الفاظ استعمال نہیں کئے ۔

اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا کہ ساتھی رہنماؤں کی پارلیمنٹ سے گرفتاری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ این او سی کے باوجود راولپنڈی اور اسلام آباد کو یرغمال بنایا گیا ،جو ادارے آئینی حدود سے تجاوز کرتے ہیں ، ان کو روکنا ہوگا۔ اب ہم مزاحمت کی طرف جارہے ہیں، آئین وقانون کے اندررہ کرجدوجہد کریں گے ۔دریں اثنا چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف سانحہ 10 ستمبر کبھی نہیں بھولے گی،پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا ہے جسے ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔ پشاور کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

علی امین گنڈاپورنے اپنے ساتھیوں کو بتایاکہ وہ گزشتہ رات سرکاری حکام کے ساتھ میٹنگ کررہے تھے انہیں زبردستی کسی نے کہیں پر نہیں بٹھایا،جیمر کی وجہ سے موبائل فون بند تھے اس لئے رابطہ نہ ہوسکا ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ جلسوں میں اس سے بھی سخت مؤقف اپنایا جائے گا، اسمبلی فلور پر روزانہ5 ارکان وفاقی حکومت اور سرکاری حکام کے خلاف سخت مؤقف اپنائیں گے ۔ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ جلسے میں جو خطاب کیا اس سے پیچھے ہٹوں گا نہ ہی معافی مانگوں گا، تحریک انصاف نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے آئندہ جمعہ سے ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے فوج کی سیاست میں مداخلت کے حوالے سے بیان پر معذرت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ علی امین کے جلسے میں کی گئی تقریر عوام کے دلوں کی آواز ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں