جنرل اسمبلی، شہباز شریف کا فلسطین کو یواین ممبر بنانیکامطالبہ

جنرل اسمبلی، شہباز شریف کا فلسطین کو یواین ممبر بنانیکامطالبہ

(تجزیہ: سلمان غنی) جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم پر وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے غزہ میں پیداشدہ انتہائی صورتحال پر سامنے آنے والے ردعمل کو جرأت مندانہ اور حقیقت پسندانہ قرار دیا جاسکتا ہے۔

جس میں انہوں نے فلسطین پر اسرائیل کی جارحیت معصوم بچوں عورتوں اور نہتے شہریوں پر کئے جانے والے ظلم تشدد اور بربریت کی کھلے انداز میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اس مسئلہ کے حل اور امن کیلئے آگے بڑھنا ہوگا اور فلسطین کو اقوام متحدہ کا رکن بنانا چاہیے ۔انہوں نے یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی قبضہ کے خلاف کشمیریوں کی خاطر جدوجہد جاری رکھے گا اور کشمیر آزادی کی منزل ضروری پائیں گے ۔کشمیر اور فلسطین کے ایشوز پر وزویر اعظم شہباز شریف کا انداز اور ان کی باڈی لینگویج سے ظاہر ہورہا تھا کہ وہ انسانی حوالے سے ان سلگتے ایشوز پر نہ صرف خود یکسو اور سنجیدہ ہیں بلکہ وہ خود عالم اسلام کا بڑا مسئلہ سمجھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ان ایشوز پر جرأت مندانہ خطاب پر خود مخالفین بھی داد دیتے اور یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ ایسے عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کے ایشوز کے ساتھ کشمیر اور فلسطین سے ایشوز پر جرأت مندانہ آواز عالم اسلام کے ساتھ خصوصاً پاکستان کے 24کروڑ عوام کے جذبات واحساسات کی بھرپور ترجمانی ہے اور ان کے اس خطاب کے دنیا پر اثرات ضرور ہوں گے ۔

کیونکہ دنیا کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ان کے ہاں انسانیت اور انسانی حقوق کی اہمیت و مثبت سے اور خصوصاً مغرب کی دنیا نے اسرائیل ظلم وجبر کے خلاف بلا رنگ بلا مذہب اور بلا تفریق سڑکوں پر آکر اس کی مذمت کی اور اپنا ویژن مظلوم ،معصوم فلسطینیوں کے حق میں ڈالا اور آج امریکہ سمیت عالمی طاقتیں اسرائیل کی پشتی بانی ہونے کے باوجود اس انتہائی مسئلہ پر دفاعی محاذ پر کھڑی نظر آئی ہیں اور سیز فائز کا مطالبہ کرتی ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں دہشت گردی کیخلاف پاکستانی کردار موسماتی تبدیلیوں کے پاکستان پر اثرات اور پاکستان کو در پیش معاشی مشکلات کا بھی بھرپور انداز میں جائزہ پیش کیا، دنیا کے جغرافیائی اور سیاسی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے اور پاکستان عالمی امن واستحکام کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرتا رہے گا اور ہم تنازعات کے پر امن حل کیلئے کوشاں رہیں گے ۔وزیراعظم کے جذبات سے دنیا میں پاکستان کی ایک اچھی تصویر پیش کی اور بتایا گیا کہ ہم پر امن مذاکرات کے خواہاں ہیں اور تنازعات کے حل پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کا اشارہ کشمیر جیسے مسئلہ کی جانب ہی تھا کہ ہم تو مذاکرات کے خواہاں ہیں مگر بھارت ہمارے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار نہیں اور برداشت کیا جاتا ہے کہ مذاکرات اور ڈائیلاگ کا خواہاں وہ ہوتا ہے جن کا سیاسی کیس ہو لہٰذا کہا جاسکتا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے جرأـت مندانہ اور حقیقت پسندانہ انداز میں جنرل اسمبلی کے فورم پر ایک جامع اور مؤثر تقریر کی اب اسکے اثرات کیاہوں گے یہ دیکھنا ہوگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں