آئینی ترامیم کیخلاف بھرپور تحریک چلائی جائیگی:پی ٹی آئی
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ سے آئینی ترامیم کی منظوری پر ردّعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظلم، جبر اور دھونس کی بنیاد پر ترامیم کے دن کو آئین اور جمہوریت کیلئے یومِ سیاہ قرار دیدیا ۔
پارٹی ترجمان کے مطابق آئینی ترامیم کا بنیادی مقصد سلیکٹڈ اشرافیہ کے اقتدار پر قبضے کو تحفظ فراہم کرنا اور عمران خان، انکی جماعت اور 24 کروڑ عوام پر انصاف کے دروازے بند کرکے انہیں سیاسی عمل سے بے دخل کرنا ہے ۔ ترامیم سے عدلیہ کی آزادی کو دفن کرکے اسے عملاً حکومت اور مقتدرہ کے ہاتھوں میں کھلونا بنانے کی کوشش کی گئی ۔ اس سے عوام کے دکھوں میں تو کمی نہیں ہوگی البتہ مقتدر اشرافیہ کے مخصوص سیاسی عزائم کی تکمیل کی راہ میں عدلیہ جیسی آخری رکاوٹ بھی ہٹ جائے گی۔پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے 3 سینئر ترین ججوں میں سے ایک کی بطور چیف جسٹس تقرری سے سپریم کورٹ اور چیف جسٹس مقتدرہ کے دربان بن کر رہ جائیں گے ۔
چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ پر تقرری کی اہلیت رکھنے والے تمام سینئر ججز حکومت اور اسکی سرپرست مقتدرہ کی خوشنودی کیلئے بھاگ دوڑ کرتے نظر آئیں گے ۔سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے آئینی بینچز کیلئے ججز ان کمیٹیوں کے ذریعے مقرر کئے جائینگے جن میں حکومت اور مقتدرہ کو واضح عددی برتری ہوگی اورآئینی پامالیوں کے معاملات ان آئینی بینچز کے سامنے رکھے جائینگے ،اس پورے عمل سے عدلیہ بحیثیت آئینی ادارہ اپنی آزاد اور خود مختار حیثیت کھو کر انتظامیہ اور پارلیمان جبکہ عملاً مقتدرہ کا دست نگر بن کر رہ جائے گا۔سراسر بدنیّتی کے تحت ترامیم کو عوامی سکروٹنی سے بچانے کیلئے ملک کے مقبول ترین قائد عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھ کر عوامی امنگوں کی ترجمانی سے محروم رکھا گیا، چیئرمین کی ہدایات پربھرپور مزاحمتی تحریک چلائی جائیگی، پارلیمان کے اندر اور باہر دستوری نظام کی تباہی کا راستہ روکاجائیگا۔ قوم کو حقیقی آزادی کی منزل سے ہمکنار کرانے تک پرامن مزاحمت جاری رکھیں گے ۔