موٹر وے انٹر چینج کیلئے ہاؤسنگ سوسائٹی کو این او سی ،کمیٹی کے تحفظات
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینیٹ قائمہ کمیٹی مواصلات نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کیلئے موٹر وے پر انٹر چینج تعمیر کی منظوری پر تحفظات کا اظہار کیا اور ہدایت دی کہ این ایچ اے کو نجی اداروں کی توسیع میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔۔۔
انٹرچینج کیلئے ہاؤسنگ سوسائٹی کے پاس 4ہزار کنال اراضی، 50لاکھ روپے فیس کے ساتھ 60ہزار روپے فی کنال دینے کی پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت ہے ، ایم 2پر نئی کالونی کو این او سی پر سوال اٹھا دیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی پرویز رشید کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کے پنجاب اور خیبرپختونخوا سے اسلام آباد ایئرپورٹ آنے والے مسافروں کو مسائل سے متعلق نوٹس کا جائزہ لیا گیا، چیئرمین این ایچ اے نے بتایا میٹروبس کی تعمیر کے بعد راؤنڈ اباؤٹ بند کیا گیا، پشاور سے ایئرپورٹ کیلئے اسلام آباد انٹر چینج کے بجائے فتح جنگ ایگزٹ استعمال کریں۔ موٹر وے انٹر چینج کی تعمیر کیلئے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو این او سی کے اجراء کا جائزہ لیا گیا، سینیٹر عون عباس نے موٹروے M2پر نئی کالونی کو این او سی دینے کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا۔ چیئرمین این ایچ اے نے بتایا انٹرچینجز کنٹرول پالیسی کے مطابق 4000کنال اراضی والی سوسائٹی انٹرچینج کی اہل ہے ، 50لاکھ فیس کی شرح 60ہزار روپے فی کنال ہے ۔ سینیٹر طلال چودھری نے کہا سابق پالیسی کا تقابلی جائزہ لے کر نئی پالیسی پیش کی جائے ۔ کمیٹی نے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کے بلوچستان میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے اعدادوشمار پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے گزشتہ دس سالوں میں N25کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں کی رپورٹ طلب کر لی۔