ججز کی تعداد کا تعین جوڈیشل کمیشن کریگا:اعظم نذیر تارڑ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد کا تعین جوڈیشل کمیشن ضرورت کے مطابق کرے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد سوچ بچار کے بعد بڑھا کر 34 تک کی گئی ہے لیکن ججز 16 ہوں ، 20 یا 28 اس حوالے سے تعداد کا تعین جوڈیشل کمیشن ضرورت کے مطابق کرے گا۔ 26 ویں ترمیم کے بعد ضروری تھا آئینی بینچز کیلئے سینئر ترین جج کمیٹی میں ہو، جو ججزآئینی بینچ میں جائیں گے وہ اپنے کام کے ساتھ دوسرا کام بھی کرسکتے ہیں، کمیٹی میں چیف جسٹس ، سینئر ترین جج اور آئینی بینچز میں سینئر ترین جج بھی آئیں گے ، جوڈیشل کمیشن فیصلہ کرے گا کہ آئینی اور رجسٹری بینچزپر کتنے ججز ہوں گے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے ، ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کر دی گئی ہے ، پہلے عمارت کا مسئلہ تھا اب عمارت بن گئی ہے اور ان کی سیٹیں بھی 9 سے 12 کر دی گئی ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ترمیم اچانک نہیں لائی گئی اس پر مشاورت جاری تھی، عدلیہ سے متعلق قانون سازی کسی شخصیت کو سامنے رکھ کر نہیں کی گئی، اس قانون سازی پر پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیا گیا، مدت پانچ سال کرنے سے ادارے کے میرٹ بیسڈ سسٹم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق بے یقینی کو ختم کیا گیا۔ بیرسٹر گوہر کو بات کرنے کا پورا موقع دیا گیا ان کے اپنے ممبرز نے انہیں تقریر نہیں کرنے دی، اتنا شور کیا گیا۔