آئینی بینچ کا پہلا ازخود نوٹس،کوئٹہ میں بچے کے اغوا پر تمام آئی جی،سیکرٹریز داخلہ طلب

آئینی بینچ کا پہلا ازخود نوٹس،کوئٹہ میں بچے کے اغوا پر تمام آئی جی،سیکرٹریز داخلہ طلب

اسلام آباد(نمائندہ دنیا)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کوئٹہ میں بچے کے اغواکی بازیابی کے لیے پہلا ازخود نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

تمام آئی جیز اور سیکرٹریز داخلہ کو طلب کر لیا،جسٹس مندوخیل نے کہاکوئٹہ میں چھ دن سے ایک بچے کے اغوا پر پورا صوبہ بند ہے لیکن حکومت کو فکر نہیں، جسٹس امین الدین خان نے کہا بلوچستان حکومت ایک بچہ تلاش نہیں کر پا رہی، عدالت نے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے ہٹانے کے معاملے پر پرویز الٰہی کو نوٹس جاری کردیا،چیف جسٹس ہائیکورٹس کے اختیارات سے تجاوز سے متعلق کیس میں عدالت نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کیا جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی سے متعلق درخواست عدم پیروی پر خارج کردی،بچے کی بازیابی کیلئے ازخودنوٹس کی سماعت کے د وران جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کے پی کی رپورٹ میں ہر چیز پر دھول جھونکی گئی ہے ، ہر طرف سے بارڈر کھلا ہے تو کیا ایسی گڈ گڈ رپورٹ ممکن ہے ؟ قانون کی عمل داری یقینی بنائیں۔جسٹس امین الدین خان نے ہدایت کی کہ کتنے بچے اغوا ہوئے کتنے بازیاب تفصیلی رپورٹ دیں،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کراچی میں بچے ٹریفک سگنلز پر بھیک مانگتے ہیں،سربراہ آئینی بینچ جسٹس امین الدین خان نے کہا بھکاری بھیجنے میں تو اب ہم انٹر نیشنل ہو چکے ہیں، بیرون ملک بھکاریوں کا جانا کتنے شرم کی بات ہے ۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی بینچ نے آڈیوز لیک کمیشن کیس میں وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی،اٹارنی جنرل کو آڈیوز لیک کمیشن پر حکومت سے ہدایت لیکر آگاہ کرنے کا حکم ، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کیا حکومت کمیشن کیلئے ججز کی نامزدگیاں چیف جسٹس کی مشاورت سے کریگی،اٹارنی جنرل نے کہا یہ ایک قانونی سوال ہے تاہم قانون مشاورت کا پابند نہیں کرتا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا عدالت کی اتھارٹی کو انڈر مائن نہیں ہونے دینگے ،چیف جسٹس کمیشن کیلئے جج دینے سے انکار کر دیں تو پھر کیا ہوگا؟،وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے ہٹانے پر حمزہ شہباز شریف کی نظر ثانی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا اسمبلی میں ووٹ کیلئے ارکان کو ہدایت پارلیمانی لیڈر یا پارٹی ہیڈ دے گا؟ ،وکیل حمزہ شہباز نے کہا ہمارا قانونی نکتہ یہ ہے کہ پارلمانی لیڈر اور پارٹی سربراہ ایک ہی ہوتا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا یہ بڑا اہم معاملہ ہے ،آئینی بینچ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی،خیبر پختونخوا کے سرکاری سکولوں کی خراب حالت سے متعلق از خود نوٹس کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے مفت تعلیم آئینی تقاضا ہے ،جب تک مطمئن نہیں ہونگے کیس نہیں نمٹا سکتے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے پی نے بتایا فنڈز کی کمی کی وجہ سے پراجیکٹ مکمل نہیں ہو پا رہا، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہاپورے پاکستان کا یہی مسئلہ ہے پراجیکٹ شروع کر دیتے ہیں دو سال کا وقت ہوتا ہے دس دس سال لگ جاتے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی بولیں پھریہاں بھینسیں باندھ دیں، عدالت نے سیکرٹری خزانہ کے پی، سیکرٹری ورکس اور سیکرٹری تعلیم کو ذاتی حیثیت سے طلب کر تے ہوئے سماعت دو ماہ تک ملتوی کردی، آئینی بینچ نے ملک کی مرکزی شاہراوں پر ہیوی ٹریفک کیخلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے درخواست منظور کرلی اورفریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں