40 کارکن شہید ہوئے ، لاشیں بھی نہیں دی گئیں :شیر افضل

40 کارکن شہید ہوئے ، لاشیں بھی نہیں دی گئیں :شیر افضل

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما شیرافضل مروت نے کہا کہ ہم نے اپنے کارکنوں کو سر پر کفن باندھنے کا اس لیے کہا کیونکہ اسلام آباد میں جب جائیں گے تووہاں ایسا ہی ہونا ہے ،ہمارا انسانوں سے مقابلہ نہیں ہوا۔

ہمارے مرنے والے کارکنوں کی  تعداد 40 ہے ،دنیا نیوزکے پروگرام''دنیا مہربخاری کے ساتھ''میں گفتگو کرتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہا کہ حکومتی احکامات پر سکیورٹی اہلکاروں نے ہم پر گولیاں چلائیں، ایسے میں پی ٹی آئی قیادت کیا کرتی؟ ہمیں طعنے دیئے جارہے ہیں کہ احتجاج کے دوران پی ٹی آئی قیادت غائب ہوگئی۔عقل اور اسلام بھی یہی کہتاہے کہ اپنی جان بچائو،جہاں جان کو خطرہ ہو،جو صورتحال پیدا ہوئی، اس میں جان بچانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا،علی امین گنڈاپور اور بشری ٰبی بی بھاگے ، فرار نہیں ہوئے ،انہوں نے اپنی جان بچائی ہے ،ہم گولیوں کے سامنے سینہ سپر ہوجاتے اور کہتے ہم کو گولیاں مارو،تو ہماری بھی لاشیں پڑی ہوتیں،ظلم یہ ہے کہ حکومت ہمیں اپنے کارکنوں کی لاشیں بھی نہیں دے رہی،زخمیوں تک رسائی نہیں دے رہی،ہم سیاسی لوگ ہیں ۔ سیاسی ،پرامن احتجاج کرنے آئے تھے ،ہم خودکشی نہیں کرنے آئے تھے ،ہم سمجھ رہے تھے کہ احتجاج کرنے دیا جائے گا،لیکن ہمیں احتجاج کرنے کا حق نہ دیا، رات کے 9 بجے کے بعد لائٹیں بند کرکے انہوں نے ہمارے کارکنوں کو نشانہ بنایا،یہ بات غلط ہے کہ لیڈرشپ غائب تھی،تمام قیادت وہاں موجود تھی،اگر کچھ نہیں آئے تھے ان کی مجبوری تھی ،ہمارے ساتھ درجنوں ایم این ایز،اپم پی ایز تھے ، میں وہاں خود موجود تھا،ایک سوال کے جواب میں کہا ہے ہماری اطلاعات کے مطابق بہت ساری اموات ہوئی ہیں،ہمارے مرنے والے کارکنوں کی تعداد 40 ہے ،ہمارے لوگ جو بتا رہے ہیں وہ مختلف اوقات کے حوالے سے بتائے تھے ،7 کارکن اسلام آباد میں شہید ہوئے ہیں، 6 جنازے کوئٹہ پہنچے ہیں،22 کارکن کے پی کے ہیں ، ان کی لاشیں ہسپتالوں میں پڑی ہیں،ہمارے کئی کارکن لاپتا ہیں، ان سے ہمارا رابطہ نہیں ہو رہا،ہم کو نہیں پتا کہ وہ زندہ ہیں یا مردہ۔ایک سوال کے جواب میں کہا ہے ،یہ کس نے میڈیا کو بتایا کہ بشریٰ نے کہا کہ ڈی چوک پر جانا ہے ،ہمیں سنگجانی میں بیٹھنے کی آفرنہیں کی گئی،عمران خان سنگجانی پر احتجاج کرنے پر راضی نہیں ہوئے تھے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں