وفاق کا خسارہ بڑھ رہا،سا تویں این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کرنا ہوگی:سیکرٹری خزانہ
اسلام آباد (مدثرعلی رانا) سیکرٹری وزارت خزانہ امداداللہ بوسال نے انکشاف کیا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے باعث فیڈرل فسکل فریم ورک بگڑ چکا ہے ، ساتویں این ایف سی ایوارڈ پرنظر ثانی کی ضرورت ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے اجلاس میں وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے بتایا کہ پالیسی ریٹ کو مزید کم کرنے کی گنجائش موجود ہے ۔ مہنگائی کم ہوئی ، چھ ماہ کیلئے کائبر ریٹ 12 فیصد پر ہے ، سیکرٹری فنانس نے بتایا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے باعث 2009 سے پاکستان پر قرض بڑھنا شروع ہوا، صوبوں کو شیئرز زیادہ ٹرانسفر ہونے کے باعث وفاق کا بجٹ خسارہ بڑھ رہا ہے ، بوسال نے کمیٹی کو بتایا کہ 60 فیصد فیڈرل پول سے صوبوں کو فنڈز ٹرانسفر ہونے کے بعد وفاق خالی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کو ریوائز کرنے پر معاہدے میں کوئی بات طے نہیں ہوئی، چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے وزیرخزانہ کو کہا کہ این ایف سی ایوارڈ پر اجلاس بلا کر جائزہ لیں، کمیٹی رکن سینیٹر شبلی فراز کے سوال پر وزیرخزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں این ایف سی ایوارڈ کا جائزہ کیوں نہیں لیا گیا، سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی ایم ایف سے مارچ میں اقتصادی جائزہ کے دوران کلائمیٹ فنانسنگ پر بات ہو گی، آئی ایم ایف وفد مارچ میں اقتصادی جائزہ کیلئے پاکستان کا وزٹ کرے گا اور کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت ہو گی، وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ کریڈٹ ریٹنگ بہتر نہ ہونے تک بانڈز جاری کرنے کیلئے عالمی مارکیٹ نہیں جائیں گے۔
ٹرپل سی پلس کریڈٹ ریٹنگ کیساتھ عالمی مارکیٹ میں بانڈز جاری نہیں کریں گے ، کریڈٹ ریٹنگ B ہونے پر عالمی مارکیٹ میں بانڈز جاری کریں گے ، سیکرٹری خزانہ نے کہا صوبائی ٹیکس کا جی ڈی پی کے لحاظ سے ٹیکس تناسب صرف 1 فیصد ہے ، کمرشل قرضوں کے ٹرم اینڈ کنڈیشنز پر بریفنگ کے دوران سیکرٹری فنانس نے بتایا کہ پاکستان نے کمرشل قرض تقریبا ً7 فیصد شرح سود تک حاصل کیے ہوئے ہیں، کمرشل بینکوں کیساتھ 4.7 فیصد تک سود اور 2.2 فیصد کے پرافٹ مارجن پر معاہدہ ہے ، مجموعی طور پر قرضے 7 سے 8 فیصد شرح سود پر لیے گئے ۔ وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے کہا کہ رواں مالی سال پاکستان کو ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کا سامنا نہیں ہو گا، بینک آف چائنا اور انٹرنیشنل کمرشل بینک آف چائنا سے 5 فیصد تک سود پر قرض لیا ہے ، بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت co-financing ماڈل پر شفٹ ہوں گے ، دستاویز وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرض 5 فیصد شرح سود پر حاصل کیا، آئی ایم ایف سے ملنے والی قرض قسط پر 50 بیسز پوائنٹ سروس چارجز مزید لاگو ہوں گے ، موجودہ قرض پروگرام کو 10 برسوں میں 12 اقساط میں واپس کیا جائے گا، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اب ہم تب قرض لیں گے جب ضرورت ہوگی، کمرشل بینکوں سے قرض ہم اپنی شرائط پر لیں گے ، ملازمین کوریٹائر کرنے کی عمر 55 سال کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔