انفراسٹرکچر خراب تو کیا ہوا ،ای وی استعمال کی جاسکتی،شیری رحمن
کراچی(رپورٹ :محمد حمزہ گیلانی )سینیٹر شیری رحمن کی عجیب منطق، انفراسٹرکچر خراب ہے تو کیا ہوا الیکٹرک گاڑیاں پھر بھی استعمال کی جاسکتی ہیں۔
کراچی میں پاکستان الیکٹرک وہیکل کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ پاکستان دنیا کا دوسرا آلودہ ترین ملک ہے ، ای وی کا استعمال اب صحت اور زندگی کیلئے ضروری ہوگیا ہے ، ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے کیلئے ہم سب نے مل کر کام کرنا ہوگا۔ شیری رحمن کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی میں گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کا حصہ تقریباً48 فیصد ہے ، پاکستان میں الیکٹرک وہیکل گاڑیاں انقلاب برپا کرسکتی ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل گاڑیوں کی تعداد بڑھانے کیلئے ٹیرف اور ٹیکسز میں کمی کرنا ہوگی ، پرائیویٹ سیکٹر سے مشاورت کرکے الیکٹرک وہیکل سیکٹر میں آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی۔ سینیٹر شیری رحمن نے میڈیا سے گفتگو میں پہلے تسلیم کیا کہ صرف کراچی کا نہیں ملک کے تمام بڑے شہروں کا انفرااسٹرکچر خراب ہے ، پھر انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ انفرااسٹرکچر خراب ہونے کے باوجود بھی الیکٹرک گاڑیاں استعمال کرنے میں کوئی قباحت نہیں ۔ شیری رحمن نے صحافیوں کو سوالوں کے جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ الیکٹرک وہیکلز کو امپورٹ کرنے کی شروعات سندھ حکومت نے کردی ہے ، عنقریب مزید 500 بسیں آ جائیں گی ۔