مائینز و منرلز کے ٹھیکوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت چاہتے :ڈی جی نیب

 مائینز و منرلز کے ٹھیکوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت چاہتے :ڈی جی نیب

لاہور (سٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیورو (نیب)لاہورکے ڈائریکٹرجنرل امجد مجید اولکھ کی سربراہی میں پنجاب مائینزاینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کے افسروں کی نیب لاہور میں بریفنگ ،نیب کے سینئر ڈائریکٹرزاور آگاہی و تدارک ونگ کے افسروں نے شرکت کی۔

 سیکرٹری مائینز پرویز اقبال کی سربراہی میں ڈی جی مائینز، پنجاب راجہ منصور اور ایم ڈی پنجمن (PUNJMIN)زبیر کھرل و دیگر افسروں پر مشتمل وفد نے تفصیلی بریفنگ دی جس میں ادارہ کے ویژن، استعداد کار، چیلنجز اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ڈی جی نیب لاہور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں مائینز و منرلز کے اربوں روپے کے ٹھیکوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت، قومی اثاثہ کی نگرانی اورحکومتی خزانہ کو زیادہ سے زیادہ ریونیو کی فراہمی چاہتے ہیں جس کیلئے سفارشات طلب کی ہیں۔ ڈی جی نے چیئرمین نیب کے ویژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کو سہولت اور قومی اداروں میں شفافیت کیلئے بھرپور مدد فراہم کررہا ہے ۔ نیب چاہتا ہے کہ باہمی اشتراک سے پنجاب مائینز و منرل ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کار کو مستحکم کیا جائے تاکہ پنک سالٹ اور Iron Ore کے مائننگ رائٹس کی مشترکہ نگرانی سے قومی خزانہ کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے ۔

سیکرٹری مائینز و منرلز ڈیپارٹمنٹ پرویز اقبال نے بریفنگ میں کہا کہ چنیوٹ اور راجوہ کے علاقہ جات میں 261 ملین ٹن آئرن اوور کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ 2027میں مذکورہ سائٹ پر سٹیل مل لگانے جا رہے ہیں جس کیلئے سٹڈی جاری ہے جبکہ گزشتہ سال مائینز ڈیپارٹمنٹ ،پنجاب نے لائسنسنگ سے ساڑھے 14 ارب کا ریونیو صوبائی حکومت کو فراہم کیا۔ جیولوجیکل سروے کے مطابق پنجاب میں 300 ارب سے زائد مالیت کی معدنیات کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جس سے حکومت پنجاب کو عنقریب 16 سے 17 ارب بطور رائیلٹی ملنے کا امکان ہے ۔ سیکرٹری مائینز و منرلز ڈیپارٹمنٹ نے کہا مائینز ڈیپارٹمنٹ کے 7 سے 8 ارب مالیت کے کیسز عدالتوں میں زیرالتوا ہیں جس پر سنجیدگی سے پیشرفت کی جارہی ہے ۔ڈی جی نیب لاہور نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی مائننگ کے تدارک اور سائیٹس کی مستقل نگرانی کیلئے سیٹلائٹ مانیٹرنگ کا استعمال کرنا چاہیے ۔ سائنس وٹیکنالوجی کے دور میں انسانی وسائل پر انحصار کرنے کے بجائے جدید ٹیکنالوجی اپنانے پر غور کیا جاسکتا ہے ۔ علاوہ ازیں لائیو سیٹلائٹ مانیٹرنگ کیلئے سپارکو کی خدمات حاصل کرنے پر غور کیا جانا چاہئے ۔اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور نے یقین دہانی کروائی کہ پنجاب مائینز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کو بہتر لائسنسنگ اور پرائیویٹ فرمز کو مزید سہولیات فراہم کرنے میں معاونت فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں پنک سالٹ کی ویلیو ایڈیشن کے ذریعے حکومتِ پنجاب کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا جس کیلئے محکمہ مائینز کی شراکت سے لائحہ عمل تشکیل دینے پر زور دیا گیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں