’ا ٓپکو جج بنا رہے‘، سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیا: منیر اے ملک

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ بار کونسل کے سابق صدرمنیر اے ملک نے کہا ہے کہ جب ہم احتجاج کررہے تھے تو ہر طرف پولیس ہی پولیس تھی۔
دنیا نیوز کے پروگرام مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے منیر اے ملک نے کہا ہے کہ ایسے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے ،میرے لئے بھی آج سپریم کورٹ کے دروازے بند تھے ،میں اپنا پرامن احتجاج ریکارٖڈ نہ کراسکا،ہمارے احتجاج میں بلوچستان کے اکثر وکیل موجود تھے ،ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری بھی موجود تھے ،کچھ کے اپنے مفادات ہیں،سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے ،آپ کو جج بنارہے ہیں ، تمہیں فلاں عہدہ دے رہے ہیں،ابھی تو ہمار ا احتجاج شروع ہوا ہے ،جیسے ہی ہماری تحریک شروع ہوئی بارکونسلز،وکلا ہمارے ساتھ ہونگے ۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ جب بھی کوئی بات ہوتی ہے تو احتجاج کیلئے وکیل سمیت ہر فرد کو ڈی چوک یاد آجاتاہے ، ڈی چوک جانا کسی کو منع نہیں تھا، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے وکلا نے اپنے کیسز کئے اور پیش بھی ہوئے ، اگر ایک مخصوص سیاسی جماعت کا سیاسی وکلا ونگ اس معاملے کو طول دے رہا ہے ،اپنے سیاسی مقاصد کیلئے اس کو بڑھا چڑھا کے بتایا جارہا ہے ، تمام تقرریاں آئین اورقانون کے تحت کی گئیں ،کوئی تقرری ماورائے آئین نہیں۔ہمیں آئین پسند ججز چاہئیں، عمران خان پسند نہیں ، 26 ویں ترمیم ہوچکی ہے ، کوئی منحرف نہیں ہوسکتا،اگر کہیں کچھ غلط ہورہا ہے یا سروس رولز متاثر ہورہے ہیں تو اس کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے ۔