قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا ایجنڈا تبدیل ہونے پر چیئرمین برہم، احتجاجاً واک آئوٹ

قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا ایجنڈا تبدیل ہونے پر چیئرمین برہم، احتجاجاً واک آئوٹ

اسلام آباد(نیوزایجنسیاں )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا ایجنڈاتبدیل کیے جانے پر چیئرمین کمیٹی صاحبزادہ حامد رضا نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے احتجاجاً اجلاس سے واک کردیااور کہاکہ کمیٹی ایجنڈے میں اڈیالہ جیل کے دورے سے متعلق امور نکال دیئے گئے۔۔۔

ایجنڈا وفاقی وزیر کے مرضی سے طے ہوا تھا،آخری وقت پر ہمیں بتایا گیا کہ یہ ریوائزڈ ایجنڈا ہے ، ہم صرف اڈیالہ جیل دورہ کر کے جیل مینوئل کا جائزہ لینا چاہ رہے تھے ، ایک طے شدہ چیز ایجنڈے سے نکلنا ہماری توہین ہے ، جب تک اڈیالہ جیل کے دورے کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جاتا میں اس کمیٹی کی صدارت نہیں کروں گا۔چیئرمین حامدرضاکی زیرصدارت انسانی حقوق کمیٹی کااجلاس شروع ہوااور ایجنڈے میں تبدیلی پرملتوی کردیاگیا، وفاقی وزیر انسانی حقوق اعظم نذیر تارڑ نے کہا آپ اس کمیٹی کا ضرور حصہ رہیں،رکن کمیٹی ریاض فتیانہ نے کہاایجنڈا وفاقی وزیر اور چیئرمین کمیٹی ملکر فائنل کرتے ہیں،ایجنڈے کو فائنل کرنے کا اختیار چیئرمین کمیٹی کو حاصل ہے ،اس دوران چیئرمین کمیٹی صاحبزادہ حامد رضانے اجلاس چیئر کرنے سے انکارکردیااور کہاپچھلے کچھ ماہ سے میرے ساتھ جو ہوا وہ میں کمیٹی میں نہیں اٹھانا چاہتا،مجھے کوئی بھی ڈکٹیشن نہیں دے سکتا،شیر افضل مروت نے کہا پیکا ایکٹ آپریشنل تب ہو گا جب عدالت بنے گی، ایبٹ آباد پولیس نے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ، وفاقی وزیرانسانی حقوق اعظم نذیر تارڑ نے کہا کچھ معاملات ہائیکورٹ نے طے کئے تھے ،سائبر کرائم ایجنسی بننے تک موجودہ ایجنسی کارروائی کر سکتی ہے ، ایجنسی بننے کے بعد پیکا ایکٹ کے اختیارات اسی ایجنسی تک محدود رہیں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں