لاہورہائیکورٹ میں تقرری، 25سیشن جج معیار پر پورا نہ اترے

لاہورہائیکورٹ میں تقرری، 25سیشن جج معیار پر پورا نہ اترے

لاہور(محمداشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ میں مزید 4ججوں کی تقرری کے لیے پہلے 25سیشن ججز معیار پر پورا نہ اترے ، مزید 25سیشن ججز کا ریکارڈ منگوالیا گیا ،سیشن جج کا ہائیکورٹ کا جج بننے کے لیے ریٹائرمنٹ کی مدت باقی 5سال ہونا لازمی قرار جبکہ ہر سیشن جج کو 5 فیصلے بھی دینا ہوں گے ۔

 پہلے 25سیشن ججز میں سے متعددگزشتہ تین سالہ سروس کے دوران 5فیصلے بھی نہ دے سکے اور پرفارمے پر ہر جگہ صفر درج کردیا ۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحیی آفریدی نے بطور چیئرمین جوڈیشل کمیشن لاہور ہائیکورٹ میں 4ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو بطور ایڈیشنل جج تقرر کے لیے 25سیشن ججز کی تفصیلات 13فروری تک مانگی تھیں جسکے بعد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کے حکم پر سنیارٹی اصولوں کے مطابق ٹاپ یعنی پہلے 25سیشن ججز کا ریکارڈ منگوایا گیا اور انہیں پرفارمے بھی دئیے گئے سیشن ججز کو ہائیکورٹ کا جج بنانے کے لیے طریقہ کار یہ وضع کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا جج بننے کے لیے سیشن جج کہ ریٹائرمنٹ کی عمر 5سال تک باقی ہونی چاہیے جبکہ سیشن جج کو اپنی گزشتہ تین سالہ سروس کے دوران 5فیصلوں کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی تو جب پہلے 25سیشن ججز کا ریکارڈ سامنے آیا تو ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد تک تو 25سیشن ججز میں سے کوئی بھی پورا نہیں اترا اور جب انکی جانب سے جو پرفارما مکمل کرکے بھجوایا گیا اس میں بعض سیشن ججز کے پاس گزشتہ تین سالہ سروس کے دوران کوئی ایسے فیصلے موجود نہیں جنہیں پیش کر سکتے جس پرانہوں نے پرفامارمے میں صفر ،صفر ،صفر درج کردیا جب یہ رپورٹس سامنے آئیں تو چیف جسٹس عالیہ نیلم نے 4 سیشن ججز کی تقرری کے لیے مزید 25سیشن ججز کی تفصیلات طلب کرلیں یعنی اب سنیارٹی کا ہندسہ 50سیشن ججز تک پہنچ چکا ہے اور اگر پہلے پچاس سیشن ججز طریقہ کار پر پورا نہیں اترتے تو مزید سیشن ججز کا ریکارڈ منگوایا جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں