بجلی کی قیمتوں میں کمی آئی ایم ایف کے نہ ماننے کا خدشہ ختم:شہباز شریف

بجلی کی قیمتوں میں کمی آئی ایم ایف کے نہ ماننے کا خدشہ ختم:شہباز شریف

اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے بجلی کی قیمتوں میں کمی پر آئی ایم ایف کے نہ ماننے کا خدشہ ختم ہوگیا ، سربراہ آئی ایم ایف نے کہا ہے بجلی قیمتوں میں کمی کا منصوبہ بناکر لائیں ہم غور کرینگے اور بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔

 ملک میکرو اقتصادی استحکام کے بعد شرح نمو میں اضافہ کی راہ پر گامزن ہے ، آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے احسن انداز میں معاملات کو آگے بڑھانے پر پاکستان کی اقتصادی ٹیم کی تعریف کی ہے ، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ حکومت پر سمندر پار پاکستانیوں کے اعتماد کا عکاس ہے ، انسانی سمگلنگ کے کالے دھندے کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنا ہو گا،غزہ میں بدترین نسل کشی کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ وہ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیراعظم نے کہا ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے دوطرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی ملاقات میں موجود تھے ، دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی، اس موقع پر دبئی کے فرمانروا، سری لنکا کے صدر، کویت کے وزیراعظم اور بوسنیا کی چیئرپرسن برائے صدارت سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات مثالی رہے ہیں، ڈینگی کی وبا پر قابو پانے اور علاج کیلئے سری لنکا کے ڈاکٹرز نے ہماری بھرپور مدد کی تھی، سری لنکا کے صدر کو پاکستان کے دورہ کی دعوت بھی دی ہے ۔وزیر اعظم نے بتایا دبئی میں پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقات میں مثبت تجاویز پیش کی گئیں، سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی بھی دعوت دی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا پاکستان نے سعودی عرب کی خود مختاری اور جغرافیائی سالمیت کیلئے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے ، سعودی عرب پاکستان کا بہترین برادر ملک اور بااعتماد دوست ہے ، پاکستان سعودی عرب کی خود مختاری اور جغرافیائی سالمیت پر کبھی آنچ نہیں آنے دے گا۔وزیراعظم نے کہا آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے تعریفی کلمات ہمارے لئے انتہائی حوصلہ افزا ہیں۔اگر ہم نے اپنی معیشت کو ترقی اور صنعتوں کو فروغ دینا ہے تو اس کیلئے ہمیں محنت کرنا ہو گی۔وزیراعظم نے بتایا کل دبئی میں آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا جب یہ پروگرام ہمارے فورم پر زیر بحث تھا تو بہت سی منفی باتیں کی گئیں، ہم نے دیکھا ماضی کی باتوں کو دہرایا گیا۔

سربراہ آئی ایم ایف نے کہا وزیراعظم! میں نے رسک لے کر یہ فیصلہ کیا ہے اور میں باور کرانا چاہی ہوں ماضی گزر چکا اور اب صورتحال مختلف ہے ۔وزیراعظم نے کہا میں نے ایم ڈی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہم مل کر مخالفین کو غلط ثابت کرکے دکھائیں گے ،سربراہ آئی ایم ایف نے بہت اچھے انداز میں پاکستانی حکومت کی تعریف کی، میں نے حالیہ سالوں میں بین الاقوامی فورم کے سربراہ کے اس قسم کے الفاظ نہیں سنے ۔ وزیراعظم نے کہا آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو بتایا ترقی تب ہو گی جب پیداواری لاگت میں کمی آئے گی، ڈیوٹیوں کا نظام بہتر ہو گا اور توانائی کی قیمت میں کمی آئے گی اس سے ہماری پیداوار بڑھے گی اور ہم دنیا کے دیگر ممالک کا مقابلہ کر سکیں گے جس سے ایم ڈی آئی ایم ایف نے مثبت انداز میں اتفاق کیا اور کہا آپ اپنا پلان لے کر آئیں ہم اس پر غور کریں گے ۔ شہباز شریف نے کہا میں نے نائب وزیراعظم کو ہدایت کی ہے کہ صوبوں کے ساتھ مل کر آئی ایم ایف کے پاس جائیں، وہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں، وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا، اگر ہمیں اپنی صنعتوں اور معیشت کو توانا کرنا ہے تو محنت کریں اور یہ منصوبہ بناکر لائیں۔وزیراعظم نے کہا سمندر پار پاکستانیوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہیں، ترسیلات زر میں اضافہ سمندر پار پاکستانیوں کے حکومت پر اعتماد کا عکاس ہے ۔

وزیراعظم نے کہا ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اسلامی دنیا کے بہترین لیڈر ہیں، انہوں نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے ، ترکیہ کے صدر کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، ان کے دورہ کے دوران دوطرفہ تعلقات اور تجارت کے فروغ سے متعلق مختلف مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے ۔ وزیراعظم نے کہا لیبیا میں کشتی حادثہ میں پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے ہیں، ہمیں اس پر بہت افسوس ہے ، وزیر داخلہ اور انٹیلی جنس ایجنسیاں انسانی سمگلنگ کی بیخ کنی کیلئے پوری طرح یکسو ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان المبارک میں اشیائے خور و نوش کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کے حوالے سے ابھی سے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر عام آدمی کو سستے داموں اشیائے خور و نوش کی فراہمی یقینی بنائیں ۔ کابینہ اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا عوام کو اشیائے خورونوش کی ارزاں نرخوں پر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وفاقی کابینہ نے وزارت قومی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر بی ایس 21 کے ڈاکٹر حسن الامین کو قومی ادارہ برائے مطالعہ پاکستان، قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا ڈائریکٹر اور وزارت خزانہ کی سفارش پر طاہرہ رضا کو پانچ سال کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے نان ایگزیکٹو ممبر کے طور پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی رواداری کی حکمت عملی کی منظوری بھی دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کابینہ کی ایک سب کمیٹی نے بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی رواداری کی حکمت عملی کا جائزہ لے کر کابینہ میں سفارشات پیش کی ہیں اس پالیسی کے تحت مذہبی رواداری کے حوالے سے ڈائیلاگز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا اور عوامی آگہی کی مہم بھی چلائی جائے گی۔ مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے حوالے سے ایکشن پلان بھی مذکورہ پالیسی کا حصہ ہے ۔ مذہبی رواداری کی حکمت عملی کے تحت نفرت آمیز مواد اور لٹریچر کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مختلف فرقہ ورانہ تنازعات کے حل کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ کابینہ نے لییلہ ایلیاس کلپانہ اور ستونت کور کی متروکہ وقف املاک بورڈ میں بطور خواتین ممبران تعیناتی کی منظوری بھی دی۔ وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر حکومت پاکستان اور حکومت عراق کے درمیان انکم ٹیکس اور کیپیٹل پر ڈبل ٹیکسیشن کے خاتمے اور ٹیکس چوری ، نادہندگی کے خاتمے کے حوالے سے کنونشن کے ابتدائی ڈرافٹ پر دستخط کی منظوری دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 3 فروری اور کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 7 فروری کے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی ۔ 

اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹا لینا جارجیوا نے پاکستان کے لئے آئی ایم ایف پروگرام اور حکومتی اصلاحات کے ذریعے حاصل ہونے والے میکرو اکنامک استحکام پر تبادلہ خیال کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے آئی ایم ایف کے تعاون سے چلنے والے پروگرام کو مو ثر طریقے سے نافذ کرنے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ معیشت مستحکم ہونے کے بعد پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔گزشتہ روز وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور عالمی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی گزشتہ روز ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقع پر دبئی میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان کے جاری آئی ایم ایف پروگرام اور حکومتی اصلاحات کے ذریعے حاصل ہونے والے میکرو اکنامک استحکام پر گفتگو کی گئی۔ بات چیت میں ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لئے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔

شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی توسیعی فنڈ سہولت کے تحت ہونے والی پیش رفت کی اہمیت کو اجاگر کیا جس نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور اسے طویل المدتی بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم نے اصلاحات کی رفتار بالخصوص ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی اور نجی شعبے کی ترقی جیسے اہم شعبوں میں پیش رفت کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کرسٹالینا جارجیوا کو معاشی استحکام کے لائحہ عمل، موثر کارکردگی اور منصوبہ بندی کی پائیداری کے لئے حکومت کے عزم کا یقین دلایا جو جامع اور پائیدار ترقی کے حصول کے لئے اہم اجزا ہیں۔کرسٹالینا جارجیوا نے کہا حکومت افراط زر میں کمی کے ساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاکستان معاشی بحالی کے حصول کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کے لئے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت اور ذاتی عزم کی بھی تعریف کی جنہوں نے پاکستان کے معاشی استحکام اور ترقی کے حصول میں اہم کردار ادا کیا۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے مسلسل مالیاتی نظم و ضبط، ادارہ جاتی اصلاحات اور موثر گورننس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کی حمایت کے لئے آئی ایم ایف کے عزم کا اعادہ کیا۔

دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے پائیدار ترقی کے لئے جوہری ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے پاکستان نے جوہری توانائی کی پیداوار، صنعتی ترقی، علاج معالجہ ، زرعی، سماجی و اقتصادی ترقی میں نمایاں پیشرفت کی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے )کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لئے جوہری توانائی کو فروغ دینے کے لئے آئی اے ای اے کے اقدامات کو سراہا۔ملاقات کے دوران کینسر کی تشخیص و علاج، زراعت، غذائی تحفظ، پانی کے انتظام اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے پرامن مقاصد کے لئے جوہری ٹیکنالوجی کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے نے پاکستان کے دیرینہ تعاون کو سراہا اور کہا کہ آئی اے ای اے پاکستان کے ساتھ اسی جذبے سے کام کرتا رہے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں