پاکستان کی خوشحالی دہشتگردی کے خاتمے سے جڑی :شہباز شریف

اسلام آباد (نامہ نگار ،اے پی پی،دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن ہے ، پاکستان کی خوشحالی دہشت گردی کے خاتمے سے جڑی ہے ۔
سعودی ولی عہد نے اپنے خط میں مزید 1سال کیلئے 10 کروڑ ڈالر ماہانہ ادھار تیل فراہمی کی تجدید سے آگاہ کیا ، پاکستان اور ترکیہ دوطرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانے کے لئے پرعزم ہیں، اڑان پاکستان سمیت اقتصادی ایجنڈے اور اس کے اہم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے سخت محنت کرنا ہوگی،ترقی کے لئے ساز گار حالات ضروری ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا جن کے افسر اور اہلکار ملک کے تحفظ کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا لیفٹیننٹ حسن اشرف شہید نے جان دینے سے پہلے 6 خوارج جہنم واصل کیے ، دہشت گردی کے خلاف یہ قربانیاں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئیں۔
وزیراعظم نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا انہوں نے ہمیشہ تمام عالمی فورمز پر پاکستان کی حمایت کی ہے ، صدر رجب طیب اردوان فلسطین اور کشمیر کے لئے مضبوط آواز ہیں۔ انہوں نے کہا اسلام آباد میں 84 دنوں میں مکمل ہونے والے فلائی اوور کو پاکستانی عوام کی محبت کی علامت کے طور پر صدر رجب طیب اردوان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے ۔وزیراعظم نے گیلپ کے حالیہ سروے کا بھی خیر مقدم کیا جس کے مطابق تقریبا ً 55 فیصد لوگوں نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر اعتماد ظاہر کیا ہے ۔وزیراعظم نے کہا ملک میں امن معاشی خوشحالی سے جڑا ہوا ہے جس سے ترقی کا پہیہ تیزی سے چلے گا۔ معاشی استحکام کے لئے سازگار ماحول کی ضرورت ہے ۔ شہباز شریف نے کابینہ اجلاس کو سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے بھیجے گئے خط کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا سعودی ولی عہد نے اپنے خط میں پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے مؤخر ادائیگی کی بنیاد پر سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کی جانب سے مزید ایک سال کے لئے 100 ملین ڈالر ماہانہ فراہمی کی تجدید کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے کہا شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی قیادت کے تہہ دل سے مشکور ہیں،سعودی عرب ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے ۔وفاقی کابینہ کو وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ای-آفس کے استعمال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا وفاقی حکومت کی تمام ڈویژنز میں ای-آفس کا استعمال 98 فیصد تک پہنچ چکا ہے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی بیرون ممالک پاکستانی مشنز میں خدمات کی فراہمی کے حوالے سے تمام نظام کی ڈیجیٹلائز یشن کی جائے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی وفاقی حکومت کی تمام وزارتوں اور محکموں میں ای آفس کا نفاذ 20 مارچ 2025 تک 100 فیصد مکمل کیا جائے ۔وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر بین الاقوامی سمندری پانیوں میں متنوع سمندری وسائل کی حفاظت اور انکے پائیدار استعمال کی حوالے سے اقوام متحدہ کے کنونشن برائے سمندری قانون کے تحت بین الاقوامی قانونی معاہدے پر دستخط کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے کامران جہانگیر کی بطور منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل بک فاؤنڈیشن تعیناتی ،نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق میں بطور ممبر اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری تعیناتی کے لیے 6 ناموں کو وزیراعظم اور پارلیمنٹ میں لیڈر آف اپوزیشن کو بھیجنے کی منظوری بھی دے دی۔
کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر ڈاکٹر شاہد اسلم مرزا کی بطور منیجنگ ڈائریکٹر کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی تعیناتی کی منظوری دی۔کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر ان لینڈ ریونیو اپیلیٹ ٹربیونل (اپوائنٹمنٹ ، ٹرمز اینڈ کنڈیشنز آف سروس)رولز، 2024 میں ترامیم کی منظوری دے دی-وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی ، کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے فیصلوں کی توثیق بھی کی ۔دریں اثنائوزیراعظم شہباز شریف سے امریکا کی پاکستان میں ناظم الامورنٹالی بیکر کی ملاقات ہوئی۔پاکستان اور امریکا کے مابین دہائیوں پر محیط قریبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور بشمول دونوں ممالک کے مابین تجارت کے مزید فروغ کے ساتھ ساتھ آئی ٹی، زراعت، صحت، تعلیم اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی بالخصوص داعش اور فتنہ الخوارج سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون کو جاری رکھیں۔امریکی ناظم الامور نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا نئی انتظامیہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرے گی۔