پنجاب اسمبلی:9بل کثرت رائے سے منظور،اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد

پنجاب اسمبلی:9بل کثرت رائے سے منظور،اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد

لاہور (سیاسی نمائندہ )پنجاب اسمبلی کے 22 ویں اجلاس میں 9 بلز کثرتِ رائے سے منظور کر لئے گئے ۔کمیٹیوں سے تجویز کردہ 9 بلز منظور کئے گئے جس میں اپوزیشن کی تجویز کردہ تمام ترامیم کو مسترد کیا گیا۔

 جب کہ حکومت نے نوٹریز (ترمیمی) بل 2025 میں کمیٹی کی مشترکہ طور پر کی گئیں تجاویز کو نظر انداز کر دیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس دس منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک  محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ پنجاب لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل 2025 کے تحت دیہاتوں میں بنی ہائوسنگ سکیموں سمیت غیر منقولہ جائیداد سے ٹیکس اکٹھا کیا جائے گا۔ٹیکس سے اکٹھے ہونے والے پیسے لوکل گورنمنٹ کے لیے ترقیاتی کاموں کے لئے خرچ کیے جائیں گے ۔صوبائی موٹر وہیکلز (ترمیمی) بل کے تحت آن لائن چلنے والی ٹیکسیوں کو محکمہ ٹرانسپورٹ سے اجازت نامہ لینا ہوگا۔بغیر اجازت یا بغیر ہدایت نامہ سے چلنے والی کمپنی یا ڈرائیورز جرمانے کے مرتکب ہوں گے ، لائسنس معطل کئے جائیں گے ۔دی پنجاب ویگرنسی (ترمیمی) بل 2025 کے ذریعے بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے ۔

بل کے تحت بھیک منگوانے والے سر غنہ کو دس سال تک قید اور بیس لاکھ تک جرمانہ کیا جاسکے گا۔ جرم دہرانے پر سزا دگنی ہو گی۔پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی بل 2025 کے ذریعے عدالتی نظام میں تیزی اور فرانزک سائنس کے شعبے کو بہتر بنایا جائے گا۔اتھارٹی کے ذریعے فرانزک مواد کی جانچ اور ماہرانہ راے دینے کا عمل موثر اور شفاف بنایا جائے گا، غلط راے دینے پر پانچ سال قید اور پانچ سال جرمانہ ہوسکے گا۔پنجاب انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ (ترمیمی) بل 2025 سے پنجاب ریونیو اتھارٹی ٹیکس دہندہ کو پیسے واپس کرسکے گی۔پنجاب کھال پنچایت (منسوخ) بل 2025 کے تحت پنجاب کھال پنچایت اتھارٹی کو ختم کردیا گیا ہے ۔اتھارٹی کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے اس کی تمام جائیداد اور دیگر معاملات محکمہ آبپاشی کو منتقل کردی جائے گی۔نوٹریز (ترمیمی) بل 2025 کے تحت صدارتی آرڈیننس کو باقاعدہ قانون کی شکل دی جائے گی۔پنجاب سہولت بازار اتھارٹی بل 2025 کے ذریعے ماڈل بازار مینجنگ کمپنی کو نئی اتھارٹی میں ضم کر دیا جائے گا۔تمام بلز وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کئے ۔

پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے بلز گورنر پنجاب کو منظوری کے لئے بھیجے جائیں گے ۔پنجاب اسمبلی میں جعفر ایکسپریس پر حملے کی قراردادمتفقہ طورپر منظور کر لی گئی، جعفر ایکسپریس پر حملہ کی قرارداد حکومتی رکن اسمبلی عظمیٰ کاردار نے پیش کی،قرار داد میں کہا گیا ہے کہ قوم اپنے اداروں کے پیچھے کھڑی ہے ، پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے اور آخری سانس تک اس کی حفاظت کریں گے ،سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ دھرم پورہ پل پر جو واقعہ پیش آیا ہے وہ افسوسناک ہے ، گارڈ اور ڈالہ کلچر ختم ہونا ہو گا ،امن و امان پر تین سو قتل ہوں تو ایس ایچ او کی کارکردگی پر سوال اٹھتے ہیں یہ تھوڑے قتل نہیں ہیں،ایس ایچ او امن و امان کے بجائے دوسرے معاملات میں الجھے ہوئے ہیں۔قانون سازی کے دوران اپوزیشن ترامیم کے معاملہ پر مجتبیٰ شجاع الرحمن غصہ میں آگئے ،جذبات میں اپوزیشن کو جوکر قرار دیدیا،،ڈپٹی سپیکر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پوری تیاری کے ساتھ ایوان میں آتی ہے ،آپ حکومت ہیں آپ کو دل بڑا کرنا ہوگا،اگر حکومت کی جانب سے دل آزاری ہوئی تو معافی مانگتا ہوں ۔اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں