عدالتیں باربارلکھ رہیں ریاست پھروہی کررہی:اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ۔۔۔
جواب جمع کرائیں کہ آپ کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی شروع اور جرمانہ کیوں نہ عائد کیا جائے ؟، عدالت نے اٹارنی جنرل،ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایڈووکیٹ عبدالرحیم بھٹی اور شعیب شاہین ایڈووکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کر دیا۔دوران سماعت جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ اور دیگر ہائیکورٹس کے فیصلوں میں اصول طے کیے جا چکے ،عدالتیں بار بار لکھ رہی ہیں لیکن ریاست وہی کر رہی ہے جو وہ ہمیشہ سے کر رہی ہے ،ہائیکورٹس نیب کی سفارش پر سفری پابندی میں نام شامل کرنے کے فیصلے کالعدم قرار دے چکیں،نیب پھر اُسی طرح کی سفارش کر دیتا ہے اور پھر اُسی طرح نام پابندی کی فہرست میں شامل کر دیئے جاتے ہیں،آپکے لیے اچھی بات یہ ہے کہ اگر عدالت سے پینلٹی لگ گئی تو پھر میڈل بھی ملتا ہے ،آج کل عدالت جن کو سزا سنا دے اُن کو میڈل بھی دیا جاتا ہے ،دوران سماعت ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب نے جواب جمع کرانے کیلئے وقت مانگا گیا ،جس پر عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈی جی کانام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کے کیس میں توہینِ عدالت شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔