آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد: وفاقی حکومت رواں سال گندم نہیں خریدے گی

اسلام آباد(سہیل خان /اسلم لُڑکا)آئی ایم ایف معاہدے کی عملدراری کے باعث وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بندش سے قومی خزانے کو سالانہ 42 ارب کا نقصان کا ہوا۔
حج 2024 کے بعد جمع شدہ رقوم اور روکے گئے فنڈز پر حج فنڈز شریعہ کمپلائنٹ اکائونٹس میں 70.080 ارب روپے رکھے گئے اوراس پر 484.122 ملین روپے کا منافع ہوا۔ قومی اسمبلی کوتحریری وقفہ سوالات میں بتایاگیا کہ وفاقی حکومت نے رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے تحریری رپورٹ میں کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے پر عملداری کے باعث وفاقی حکومت گندم نہیں خریدے گی، 2025 میں ہونے والی پیداوار 26-2025 میں گندم کی ملکی ضروریات پورا کرنے کے لئے کافی ہے ، مارکیٹ کی طلب کو مدنظر رکھ کر گندم درآمد یا برآمد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا،وزیراعظم نے گندم پالیسی کی تشکیل کے لئے کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے ،وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے ضروری اجناس بھی تشکیل دی گئی ہے ۔ قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے تحریری وقفہ سوالات میں کہا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بندش سے قومی خزانے کو سالانہ 42 ارب کا نقصان ہوا، ہیڈریس ٹنل میں خرابی کے باعث مئی 2024 سے بند ہے ،ڈیم کی سائٹ سے 9.8 کلومیٹر دوری پر ہیڈریس ٹنل میں آنے والی رکاوٹ نے پراجیکٹ کو دوبارہ بند کر دیا۔
منصوبے کی بحالی کے لئے ٹھیکیدار کے ساتھ بات چیت جاری ہے ،منصوبے کی بندش کی تحقیقات کے لئے وفاقی حکومت نے تین کمیٹیاں تشکیل دے رکھی ہیں، جبکہ کینڈین فرم براکس کی خدمات بھی حاصل کی گئیں اور اس نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ جمع کرا دی۔ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے سوالات کاجواب دیتے ہوئے بتایا تین طرح کے معاونین حاجیوں کی معاونت کے لئے بھیجے جاتے ہیں ، حجاج کی تعداد کے مطابق معاونین کی تعداد کا انتخاب کیا جاتا ہے ۔ سیزنل ڈیوٹی سٹاف وزارت مذہبی امور کا ہوتا ہے ، ان کے ماہر اور ہنر مند لوگ ہی اگلے سال جاسکتے ہیں ، معاونین کو دوبارہ نہیں بھیجا جاتا۔ اجلاس کے دوران حج 2024 کے بعد جمع شدہ رقوم اور روکے گئے فنڈز پر الگ سے کمائے گئے شرعی اور غیر شرعی منافع پر وزارت مذہبی امور نے بتایاکہ حج فنڈز شریعہ کمپلائنٹ اکائونٹس میں 70.080 ارب روپے رکھے گئے ، اس پر 484.122 ملین روپے کا منافع ہوا۔وزارت کے پاس حج 2024 کے لئے کوئی فنڈز موجود نہیں، منافع سے حجاج کو مفت موبائل فون سم کی فراہمی کے لئے 424.671 ملین اور حج آپریشن 2024 کے لئے حج ڈائریکٹوریٹ کو 65.355 ملین فراہم کئے گئے۔