افغانیوں کی واپسی ،مدت میں توسیع نہیں ہوگی،وزیر مملکت
اسلام آباد (وقائع نگار ، اے پی پی)وزیر مملکت داخلہ سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے ون ڈاکومنٹ رجیم پالیسی کے تحت اب تک 9 لاکھ 7 ہزار 39 افغانی واپس جا چکے ہیں، دوسرے مرحلے میں 25 ہزار افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز سمیت 84 ہزار 869 افغانیوں کو واپس بھجوایا گیا۔
ان میں سے 75 فیصد ایسے افغانی تھے جن کے پاس کسی قسم کی دستاویزات نہیں تھیں ۔30 اپریل کے بعد ری سیٹلمنٹ کے لئے پاکستان میں موجود افغانیوں کا کیس ٹو کیس جائزہ لیا جائے گا ، یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پی او آر کارڈ رکھنے والے افغانیوں کو واپس بھجوانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ بی بی سی کی امریکی ہتھیاروں سے متعلق رپورٹ پاکستان کے موقف کی تائید ہے ۔ وہ جمعہ کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر زمیں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیر مملکت نے کہا کہ غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کے لیے مقرر مدت میں توسیع کا کوئی سوچے بھی نہ۔ حکومت نے ایک اور فیصلہ کیا جس سے چاروں صوبوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے اگر کسی غیر قانونی غیر ملکی شہری کو کرائے پر کوئی جگہ، دکان یا مکان دے گا تو وہ بھی ذمہ دار ہو گا ۔ صرف اس غیر ملکی کو مکان، دکان یا ملازمت دی جا سکتی ہے جس کے پاس قانونی دستاویزات ہوں۔اسی طرح ہوٹل میں رہائش، منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد پاکستانی شہری صرف اسی شخص کو دے سکتے ہیں جس کے پاس قانونی دستاویزات ہوں۔ انہوں نے کہا 40 سال تک پاکستان نے افغانستان کی مہمان نوازی کی مگر اب بغیر ڈاکومنٹس اور ویزا کے کوئی بھی غیرملکی یہاں نہیں رہ سکتا۔