معدنیات میں سرمایہ کاری ،تمام سہولتیں دینگے :شہبازشریف

 معدنیات میں سرمایہ کاری ،تمام سہولتیں دینگے :شہبازشریف

لاہور (دنیا نیوز،اے پی پی)وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ملکوں کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔انہوں نے لاہور میں ہیلتھ انجینئرنگ اینڈ منرلز شو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے۔

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے ۔ پاکستان ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن اورمعاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے ، چین، افریقہ، یورپ اور امریکا سے دوستانہ اور کاروباری تعلقات ہیں، پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اے آئی میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود جبکہ انجینئرنگ، زراعت اور معدنیات میں بڑا پوٹینشل ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ ، پالیسی ریٹ ساڑھے 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آگیا۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت اللہ نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے نوازا ہے ۔

پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ماحول ساز گار ہے ،جدید ٹیکنالوجی سے معاشی بہتری اور روز گار کے زیادہ مواقع حاصل ہو سکتے ہیں ،دوست ممالک کو کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں سر مایہ کاری کے مواقع فراہم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی دن رات محنت اور مثبت پالیسیوں کی بدولت پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ، ہم نے ان پروڈکشنز سے چھٹکارا حاصل کرلیا ہے جو مصنوعات ہمیں بیرونی ممالک سے در آمد کرنی پڑتی تھیں، کان کنی اور دیگر معدنیات میں پاکستان مالا مال ہے ،ہمیں جدت ، تحقیق اور ترقی کی طرف جانا ہے اور عصر حاضر کی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کر کے پاکستان ان شعبوں میں اپنے مطلوبہ معاشی اہداف با آ سانی حا صل کر سکتا ہے ۔

شومیں860 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی، اس موقع پر کئی ملکوں کے ساتھ سمجھوتوں اور معاہدوں پر دستخط بھی کئے گئے ۔بعدازا ں اسلام آباد میں ملک میں زرعی شعبے کی بحالی، جدت اور پائیدار ترقی کے اہداف کے تحت نوجوان زرعی ماہرین، سائنسدانوں، محققین، کاروباری شخصیات اور برآمدکنندگان پر مشتمل اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے زرعی خودکفالت کے حصول کے لئے زراعت کے شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے ،نوجوانوں کی صلاحیتوں اور تجربہ کار ماہرین سے رہنمائی کی اہمیت پر زور دیا اورکہا کہ پاکستان کو اﷲ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے ، زرعی شعبہ میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آرا اور تجاویز کا جائزہ لے کر مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان سے استفادہ کیا جائے گا، زرعی گھریلو صنعتوں، چھوٹے و درمیانے حجم کے کاروبار اور سٹوریج کی سہولیات کو فروغ دے کر زرعی شعبہ کو ترقی دی جا سکتی ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا تاہم اب ہماری گندم کی فی ا یکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے ، ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں ، قرب و جوار اور دنیا کے دیگر ممالک نے اس حوالہ سے بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے ۔ انہوں نے کہا کہ آف سیزن اجناس کی سٹوریج کا خاطر خواہ انتظام نہیں اور ان کی ویلیو ایڈیشن کیلئے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے جہاں دیہی علاقوں میں ہمارے نوجوان کام شروع کرکے روزگار کے مواقع فراہم کرتے اور اسے برآمد کرتے ، اس شعبہ پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ اجلاس میں زرعی ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے اطلاق کے تحت دیہی علاقوں میں سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی دستیابی بہتر بنانے ، کسانوں کا مرکزی ڈیٹابیس تشکیل دینے اور زرعی ان پٹس کی ترسیل کے لئے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز متعارف کرانے کی تجاویز پیش کی گئیں اورتربیتی پروگرامز کے آغاز پر اتفاق کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ پانچوں شعبوں پر ورکنگ کمیٹیاں فوری تشکیل دی جائیں اور دو ہفتوں میں قابلِ عمل سفارشات پیش کریں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں