26 ویں ترمیم نظام کی بہتری کیلئے کی گئی : اعظم نذیر
لاہور (کورٹ رپورٹر،نیوزایجنسیاں) وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم سٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کیلئے کی گئی۔۔۔
میرے خیال میں 26ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں تاہم کوئی نئی ترمیم خارج از امکان نہیں،علم غیب کسی کے پاس نہیں ہے ، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر فیصلہ کریں گی،جو مقدمات سپریم کورٹ میں نہیں آنے چاہئیں ان کیلئے الگ سے بینچ اور ٹائم مختص کر دیا گیا ہے ۔ آپ جب فوجی تنصیبات پر حملے کریں ، بلوے کریں سرکاری پراپرٹی جلائیں،پولیس گاڑیاں جلائیں تو آپکو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جائیں گے جوقانون کے مطابق مقدمات قائم ہوئے ہیں ان کے نتائج بھگتنا پڑیں گے ، عدالتیں جو فیصلہ کریں گی اس پرسرتسلیم خم ہوگا۔ پنجاب بار کونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہے ، جوڈیشل افسروں کیلئے بھی اس میں سہولت ہے ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اس کے لئے بالکل تیار ہیں۔ان کا کہناتھاکہ بار کونسلز کے انتخابات کو صاف شفاف رکھنے کے لئے ووٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کریں گے ، سٹیمرز، بینرز، کھانوں اور زائد خرچہ پر پہلے بھی پابندی ہے لیکن اب یہ قانون کا حصہ ہو گا۔