9 مئی : فواد کیخلاف مقدمات کا ٹرائل یکجا کرنے کی درخواست خارج

9 مئی : فواد کیخلاف مقدمات کا ٹرائل یکجا کرنے کی درخواست خارج

لاہور( محمداشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی نو مئی کی تمام مقدمات کا ٹرائل یکجا کرنے کی درخواست خارج کردی ، جن مقدمات میں مماثلت نہ ہوتو انہیں یکجا نہیں کیا جاسکتا ۔

 جسٹس طارق سلیم شیخ نے قرار دیا کہ بانی پی ٹی آئی کو عدم اعتماد کے ذریعے وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا جس کے بعد پی ٹی آئی نے مزاحمت شروع کی جس نے ملک کو گہرے بحران میں مبتلا کردیا۔ نو مئی کو بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک بھر میں احتجاج کیا ۔ احتجاج کے نتیجے میں کئی شہروں میں آرمی تنصیبات کو ٹارگٹ کیا گیا۔ کارکنوں نے عوامی مقامات کو بھی نشانہ بنایا۔ فواد کے خلاف موجودہ کیس میں ہر ایف آئی آر کا الگ وقوعہ، الگ وقت اور جگہ بھی الگ ہے ، اس لیے انہیں یکجا نہیں کیا کاسکتا۔ جسٹس سید شہباز رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی درخواست پر 16صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔فیصلہ جسٹس طارق سلیم شیخ نے تحریری کیا ۔ جسٹس طارق سلیم نے فیصلے میں لکھا کہ احتجاج کے نتیجے میں لاہور ،کراچی ،ملتان، فیصل آباد سرگودھا سمیت کئی شہروں میں آرمی تنصیبات کو ٹارگٹ کیا گیا۔

کارکنوں نے عوامی مقامات کو بھی نشانہ بنایا اس پر تشدد احتجاج کے نتیجے میں پولیس نے متعدد مقدمات درج کیے ، نو مئی کے بعد صرف لاہور میں گیارہ مختلف مقدمات درج ہوئے ۔ درخواست گزار کے مطابق اس پر سوشل میڈیا پیغامات جاری کرنے پر مقدمات میں نامزد کیا گیا جسٹس طارق سلیم شیخ نے فیصلے میں لکھا کہ ایک طرح کے کیسز میں بار بار پراسیکیوشن کرنا آئین کے آرٹیکل 13اے کی خلاف ورزی ہے ۔صنم جاوید کے کیس میں بھی ہائیکورٹ نے بار بار تفتیش کو مسترد کیا تھا آئین کا آرٹیکل 13اے وہاں لاگو ہوگا جہاں کسی شخص کو سزا ہوئی ہو یا مجرم ڈکلیئر کیا گیا ہو موجودہ کیس میں الزامات کی لمبی فہرست اور پر تشدد واقعات کاذکر ہے ۔ درخواستگزار موجودہ کیس میں صنم جاوید کے فیصلے کا حوالہ نہیں دے سکتا ، اگر ٹرائل جج چند کیسز میں مماثلت محسوس کرے تو سی آر پی سی کے سیکشن 239 کے تحت انہیں اکٹھا کر سکتا ہے ۔آئین کا آرٹیکل 13 اے کہتا ہے کہ کسی بھی شہری کو ایک طرح کے جرم میں دوبارہ سزا نہیں دی جاسکتی۔تمام مقدمات میں ایک چیز مشترک ہے کہ تمام مقدمے ، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی بنا پر درج ہوئے ۔ لہذا عدالت نو مئی کے تمام مقدمات کا ٹرائل یکجا کر کے فیصل آباد منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں