امریکی وزیر خارجہ کا شہبازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ
اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی ،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف سے جمعرات کی شام امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ۔ وزیر اعظم نے ہر قیمت پر ملک کے دفاع کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم نے کہا بھارت کے حملوں نے نہ صرف پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی بلکہ جنوبی ایشیا کے خطے میں امن و استحکام کو شدید خطرات سے دوچار کیا ہے ۔ پاکستانی عوام بھارت کی بلااشتعال جنگی کارروائیوں سے شدید غصے میں ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر صدر ٹرمپ کی تشویش کو سراہا۔ مارکو روبیو نے کہا امریکا جنوبی ایشیا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ وہ خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے ۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو کشیدگی کم کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا، دونوں فریقین نے رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔بعدازاں ترجمان امریکی خارجہ ٹیمی بروس نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ پاکستان اور بھارت کیلئے امریکا کا پیغام ہے کہ کشیدگی بند ہونی چاہئے ۔
دونوں ممالک سے مطالبہ ہے کہ سفارت کاری کے ذریعے معقول حل تک پہنچیں، پاکستان اور بھارت پر زور دیتے ہیں کہ کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالیں۔ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت کے حکام سے رابطہ کیا ہے ، مارکو روبیو نے زور دیا کہ تنازع مزید نہ پھیلے ، امریکا پاکستان اور بھارت کے رہنماؤں سے 2 ہفتوں سے رابطے میں ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے بھارت پہلگام واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرائے ، پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کئی دہائیوں سے جاری ہے ، امریکا سے پاک بھارت تنازع کے حل کیلئے جو بھی ممکن ہواکرے گا۔انہوں نے کہا کہ جنگ نہیں ہونی چاہئے ، ہم مشرق اور دیگر ممالک میں جنگوں کی صورتحال پرنظر رکھے ہوئے ہیں، جنگ اور تشدد کا راستہ کسی مسئلے کا حل نہیں، سفارتکاری بہترین حل ہے ۔امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا کہناتھاکہ امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ میں نہیں پڑے گا۔
پاک بھارت تصادم سے امریکا کاکوئی سروکار نہیں نہ جنگ کو کنٹرول کرناہماراکام ہے ،ہم کشیدگی کم کرنے کاکہہ سکتے ہیں ،سفارتکاری کی ترغیب دے رہے ہیں ۔دوسری طرف پاکستان میں مختلف مقامات پر بھارتی ڈرون حملوں کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں اہم اجلاس ہوا جس میں بھارت کے اوچھے ہتھکنڈوں پر بھرپور جوابی کارروائیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزرا اور سکیورٹی حکام نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی مجموعی سکیورٹی کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا پوری قوم پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے ، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے اور ہم ہرقسم کے حالات کیلئے تیار ہیں، پاک افواج دشمن کے تمام عزائم ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔شہبازشریف کا کہنا تھا دشمن کو خود ارادیت، علاقائی سالمیت پر حملے اور سلامتی کی خلاف ورزی کا جواب ملے گا۔اجلاس کے شرکا کو ڈرون حملوں اور پاکستانی ردعمل سے بھی آگاہ کیا گیا۔ فورم نے عزم ظاہر کیا کہ ڈرون حملوں میں شہید ہونے والوں کا بدلہ لیا جائے گا، ایک ایک پاکستانی کے خون کا حساب لیا جائے گا۔