امریکا کا پہلے جنرل عاصم منیر سے رابطہ،پھر نائب صدر نے مودی کو فون کر کے انتہائی خطرناک صورتحال سے آگاہ کیا،انڈیا نے گھٹنے ٹیک دیئے:پاکستان کی عظیم فتح،بھارت جنگ بندی پر مجبور

امریکا کا پہلے جنرل عاصم منیر سے رابطہ،پھر نائب صدر نے مودی کو فون کر کے انتہائی خطرناک صورتحال سے آگاہ کیا،انڈیا نے گھٹنے ٹیک دیئے:پاکستان کی عظیم فتح،بھارت جنگ بندی پر مجبور

اسلام آباد،لاہور(خصوصی نیوز رپورٹر،سٹاف رپورٹر،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں فجر کے وقت شروع کئے گئے آپریشن بنیان مرصوص کے تحت کاری وار کرکے صرف 5 گھنٹے میں ازلی دشمن بھارت پر قہر ڈھا تے ہوئے اس کا جنگی غرور خاک میں ملادیا۔پاکستان کی عظیم فتح کے بعد بھارت جنگ بندی پر مجبور ہوگیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے بھارت اور پاکستان سیزفائر پر تیار ہوگئے ہیں۔امریکی صدر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا امریکا کی ثالثی میں رات بھر طویل مذاکرات کے بعد مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ بھارت اور پاکستان نے مکمل اور فوری جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کردی ہے ۔دونوں ممالک کو مبارک باد دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا پاکستان اوربھارت نے ہوش مندی اور دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے ۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بھی ایکس پر اپنے پیغام میں کہا پاکستان اور بھارت نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے ۔اسحاق ڈار نے جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہفتہ کی شام ساڑھے 4 بجے سے سیزفائر نافذ العمل ہوگیا ہے ۔نائب وزیرا عظم نے کہا پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن اور سلامتی کے لیے کوشش کی ہے ، پاکستان نے امن کی کاوشوں میں اپنی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس سارے معاملے کو لیڈ کیا، جنگ بندی پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا ہم نے کہا سیز فائر کے لیے تیار ہیں لیکن اگر بھارت کوئی جارحیت کرے گا تو ہم جواب دیں گے ، جن ممالک نے سیز فائر میں حصہ ڈالا ان کا شکرگزار ہوں۔

اسحاق ڈار نے کہا تمام صورت حال میں امریکی وزیر خارجہ نے بھی کردار ادا کیا ہے ۔انہوں نے کہا 48 گھنٹوں سے میں اور نائب امریکی صدر پاکستان اور بھارتی اعلیٰ حکام سے رابطے میں تھے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو جنگ بندی پر آمادہ کرنے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا ہے ۔سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے لکھا ہم صدر ٹرمپ کی قیادت اور خطے میں امن کے لیے فعال کردار کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا پاکستان اس موقع پر سہولت فراہم کرنے پر امریکا کو سراہتا ہے ہم نے جنگ بندی کو علاقائی امن اور استحکام کے مفاد میں قبول کیا ہے ۔وزیراعظم نے نائب امریکی صدر صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے گرانقدر خدمات انجام دیں۔شہباز شریف نے لکھا پاکستان کا خیال ہے جنگ بندی مسائل کے حل میں ایک نئی شروعات کی نشاندہی ہے جس کے بعد امن، خوشحالی اور استحکام کا سفر شروع ہوگا۔بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری کا کہنا ہے پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی ہوگئی ہے ، دونوں طرف سے فوجی کارروائیاں بھی روک دی جائیں گی۔

وکرم مسری کا کہنا ہے پاکستانی وقت کے مطابق شام 4:30 بجے سے عمل درآمد ہو چکا ہے ، پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر ملٹری آپریشنز 12 مئی کو بات چیت کریں گے ۔بھارتی سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ فوری طور پر روکا جا رہا ہے ۔ سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ بندی کا اطلاق 12 مئی دوپہر تک ہے ۔پاک، بھارت ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز)کے درمیان کل 12 مئی کو صبح ساڑھے 11بجے گفتگو ہوگی۔ ادھر آپریشن بنیان مرصوص کے تحت کارروائیوں کی مزید تفصیلات کے مطابق پاک فورسز بھارت میں 12 سے زائد اہداف کو تباہ کیا۔فتح میزائلوں نے بھارت میں تباہی مچا دی جس سے مودی حکومت بوکھلا کر رہ گئی ۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے پاکستان کے ڈرون بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہنچ گئے جہاں پاکستانی ڈرونز کی پروازوں سے بھارتی شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ریاست گجرات میں بھی پاکستانی ڈرونز کئی گھنٹوں تک پرواز کرتے رہے ۔بھارت کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں ۔پاکستان سائبر اٹیک ٹیم نے مہاراشٹرا سٹیٹ الیکٹرسٹی ٹرانسمیشن کمپنی پر سائبرحملہ کیا جس کے بعد اسے ہیک کر لیا گیا ۔

پاکستانی سائبر حملے کے نتیجے میں بجلی مکمل طور پر بند ہوگئی، اس حملے کے نتیجے میں مہاراشٹر کے تمام کمرشل اور ڈومیسٹک میٹرز کا ریکارڈ اڑا دیا گیا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق افواجِ پاکستان نے بھارتی فوج کی کمر توڑ دی،پاکستانی عوام توپوں کی فائرنگ کے ساتھ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے ۔ہفتہ کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے تاریخی فتح پر قوم کو دلی مبارکباد پیش کی اور کہا پاکستان کی بہادر اور پیشہ وارانہ مسلح افواج نے دشمن کو اسی کی زبان میں موثر اور بھرپور جواب دے کر عسکری تاریخ کا سنہرا باب رقم کیا ہے اور دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا ہے ۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ہمارا سرفخر سے بلند کردیا،یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے ۔ یہ افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ خوددار، غیرت مند اور باوقار پاکستانی قوم کی کامیابی ہے ۔ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ، ہم نے خطہ کے کروڑوں عوام کے مفاد میں جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا ہے ۔ کامل یقین ہے آبی وسائل کی تقسیم،جموں و کشمیر تنازع سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو انصاف کے تقاضوں کے مطابق حل کرنے کے لئے پرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا محب وطن باوقار پاکستانیوں کو سلام اور مبارک باد پیش کرتا ہوں انہوں نے دنیا پر واضح کردیا ہے کہ پاکستانی ایک خود دار اور غیرت مند قوم ہیں ۔ ہماری عزت ، ہمارا وقار اور خود داری ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہے ۔

کوئی ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے تو ہم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے دشمن پر غالب آتے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا حالیہ دنوں میں دشمن نے جو کچھ کیا وہ بزدلانہ اور شرمناک فعل تھا یہ صریحاً کھلی جارحیت تھی جس کاہماری دلیر اور بہادر افواج نے پیشہ وارانہ انداز میں موثر اور بھر پور جواب دے کر عسکری تاریخ کا ایک سنہرا باب رقم کیا ۔ وزیراعظم نے کہا پہلگام واقعہ کو بہانہ بنا کر بھارت نے ہم پر بلا جواز جنگ مسلط کی ۔ بھارت کے بے بنیاد الزامات پر انتہائی تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا لیکن اس نے اپنے گھمنڈ میں ہماری سرحدوں کی حرمت کو پامال کرنے کی ناکام کوشش کی ۔ ڈرون حملوں اور میزائلوں سے معصوم جانوں ، مساجد اور شہری آبادی کو نشانہ بنا کر ہمارے صبر کا امتحان لیا ۔ فوجی تنصیبات اور آبی ذخیروں کو بھی نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی جس پر ہم نے فیصلہ کیا کہ دشمن کو اس زبان میں جواب دیا جائے جسے وہ اچھی طرح سمجھتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا ہم نے واضح کر دیا جو ملاقات میز پر ہونی تھی اب میدان جنگ میں ہو گی ۔ وزیراعظم نے کہا ہمارے کڑیل اور سجیلے جوان جنہیں مائیں رب العزت کے حضور سجدوں میں مانگ کر خاک وطن پر قربان ہونے کے لیے جوان کرتی ہیں ان بہادروں کا مقابلہ کون کر سکتا ہے ۔ جھپٹنا ، پلٹنا ، پلٹ کر جھپٹنا کے مصداق ان شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں بھارتی فوج کی توپوں کو ایسا خاموش کیا جسے وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔

انہوں نے کہا دشمن کے فوجی اڈے ، اسلحہ کے انبار اور ایئر بیسز دیکھتے ہی دیکھتے سب کھنڈرات بن گئے ۔ ان کے رافیل ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آئے اور اللہ کے فضل سے فیل ہو گئے ۔یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے ۔ وزیراعظم نے کہا ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے ۔ یہ افواج پاکستان کی کامیابی کے ساتھ ساتھ پوری پاکستانی قوم کی فتح ہے ۔ وزیراعظم نے کہا الحمداللہ اس رب ذوالجلال کا جتنا بھی شکر کریں وہ کم ہے ۔ میں اس تاریخی کامیابی پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا ، سپہ سالار بری فوج جنرل سید عاصم منیر ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر ، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف ، اپنے ہر جری جوان اور ہر افسر کو خراج تحسین اور سلام پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا میں اس موقع پر اپنی اور قوم کی طرف سے جنرل سید عاصم منیر کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دانشمندانہ اور دلیرانہ قیادت میں یہ عظیم معرکہ سر ہوا ۔ میں چیف آف ایئر سٹاف ظہیر بابر اور ان کے شاہینوں کو شاباش دیتا ہوں جنہوں نے ہمارے سر فخر سے بلند کر دیئے ۔ انہوں نے کہا شہید ارتضیٰ عباس ایسا خوبصورت پھول تھا جو کھلنے سے پہلے مرجھا گیا ۔

اسی طرح میں ہر شہید کی ماں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے بچے اور بچیاں وطن پر قربان کر کے نئی تاریخ رقم کی ۔ میں یہاں پر تمام اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں سمیت ملک بھر کی سیاسی قیادت اور پارلیمان کا دلی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بے مثال اتحاد اور تاریخی یگانگت کا مظاہرہ کیا ۔ وزیراعظم نے کہا میں قائد نوازشریف کی مدبرانہ قیادت اور تجربہ کار رہنمائی او ر صدر مملکت آصف علی زرداری کی مشاورت پر خاص طورپر شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے کہا میں صحافی بھائیوں ، بہنوں اور سوشل میڈیا صارفین کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے فیک نیوز کا مقابلہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ سے کیا اور اعلیٰ مثال قائم کی ۔وزیراعظم نے کہا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے جنگ بندی کے لیے مخلصانہ کردار ادا کیا ۔ وزیراعظم نے ممالک سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، ترکیہ اور قطر کے علاوہ برطانوی قیادت ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور دیگر دوست ممالک کا بھی شکریہ اداکیا جنہوں نے جنگ بندی کی کاوشوں میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ۔

انہوں نے کہا میں اپنے انتہائی قابل اعتماد اور دیرینہ دوست عوامی جمہوریہ چین کا بطور خاص ذکر نہ کروں اور دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا نہ کروں تو میری تقریر ادھوری رہے گی ۔ میں چینی صدر شی جن پنگ ، چینی عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے پاکستان کی 78سالہ تاریخ میں کسی نفع اور نقصان کو خاطر میں لائے بغیر پاکستان کا بھر پور ساتھ دیا ۔ وزیراعظم نے کہ مجھے کامل یقین ہے اس بحران میں سرخروں ہونے کے بعد میں آپ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں تمام ادارے اور ان کے سربراہ مل کر تمام تر توانائیاں پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے وقف کردیں گے ۔ وزیراعظم نے خطاب کے اختتام پر \\\\\\\"افواج پاکستان زندہ باد ، پاکستان پائندہ باد\\\\\\\"کا نعرہ لگایا۔وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور آپریشن ‘‘بنیان مرصوص’’ کی کامیابی پر آج اتوار کو ملک بھر میں یومِ تشکر منانے کا اعلان کیا ہے ۔وزیراعظم نے کہا قوم بالخصوص علماء کرام اجتماعی دعاؤں اور نوافل کا اہتمام کریں اور شہدا و غازیوں کے لیے خصوصی دعائیں کریں۔علاوہ ازیں شہبازشریف سے امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے بھی ملاقات کی جس میں پاک بھارت کشیدگی اور سیز فائر کے معاملات پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔نیٹلی بیکر نے وزیراعظم کو امریکی صدر کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔صدر آصف علی زرداری سے شہباز شریف نے ایوان صدر میں ملاقات کی ۔

وزیر اعظم نے صدر کو آپریشن \\\\\\\"بنیان مرصوص\\\\\\\" کی صورت میں بھارت کو دیئے جانے والے موثر جواب سے آگاہ کیا۔ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے ۔صدر نے بھارتی بلا اشتعال جارحیت اور میزائل حملوں کا منہ توڑ جواب دینے پر ملک کی مسلح افواج کی غیر معمولی پیشہ وارانہ مہارت اور بہادری کو سراہا ۔دریں اثنائوزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں بھارتی جارحیت اور پاکستان کے دفاعی ردعمل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراعظم نے بلاول سے گفتگو میں کہا پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے لئے ہم سب ساتھ کھڑے ہیں۔ بلاول نے وزیراعظم سے کہا آپ آگے بڑھیں، ہم ایک اور متحد ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے سیاسی رہنماؤں سے رابطے کرکے بھارت کیخلاف آپریشن پر اعتماد میں لیا ۔ وزیراعظم نے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، خالد مگسی اور چودھری سالک حسین کو فون کئے اور بھارت کیخلاف جوابی کارروائی کے سلسلے میں اعتماد میں لیا۔

وزیراعظم نے ملکی سیاسی قیادت کو بھارت کے حملے ، پیش آنے والی صورت حال اور بھارت کو دیئے جانے والے جواب کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے آپریشن بنیان مرصوص کی وجوہات سے بھی سیاسی قیادت کو آگاہ کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم سے گفتگو میں کہا جماعت اسلامی بھارت کو ٹھوس جواب دینے پر مبارک باد پیش کرتی ہے ۔دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل برطانیہ، جرمنی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ‘مثبت قدم’ قرار دیا ۔ اے ایف پی کے مطابق ترجمان سٹیفن دجاری نے بتایا انتونیو گوتیرس کو امید ہے یہ معاہدہ دیرپا امن کے لیے کردار ادا کرے گا اور دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر، دیرینہ مسائل کو حل کرنے کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دے گا۔ ایکس پر جاری بیان میں برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی انتہائی خوش آئند ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ میں دونوں فریقوں سے اس کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں، کشیدگی ختم کرنا سب کے مفاد میں ہے ۔ جرمن دفترخارجہ کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کا جنگ بندی پر رضا مند ہونا کشیدگی سے نکلنے کا پہلا اہم قدم ہے ۔

واشنگٹن(دنیا مانیٹرنگ،نیوز ایجنسیاں )امریکا نے پہلے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے رابطہ کیا پھر امریکی نائب صدر نے بھارتی وزیر اعظم مودی کو فون کر کے انتہائی خطرناک  صورتحال سے آگاہ کیا جس پر انڈیا نے جنگ بندی کیلئے گھٹنے ٹیک دئیے ۔ہفتے کی علی الصبح پاکستان کی جانب سے انڈیا کے خلاف جوابی کارروائی کا آغاز کرنے کے اعلان کے چند ہی گھنٹوں بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے رابطہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقین (پاکستان اور انڈیا) کشیدگی کم کرنے کے طریقے ڈھونڈیں۔ انہوں نے مستقبل میں تنازع سے بچنے کے لیے بات چیت کا آغاز کرنے کے لیے امریکی ثالثی کی پیشکش بھی کی۔اسی طرح روبیو کی بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے بھی بات چیت ہوئی جس کے بارے میں جے شنکر کا کہنا تھا انڈیا کی حکمت عملی سوچی سمجھی اور ذمہ دارانہ رہی ہے اور آگے بھی رہے گی۔واشنگٹن سے جاری بیان میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا خوشی ہے پاکستان اور بھارت فوری جنگ بندی پر رضا مند ہوگئے ہیں۔مارکو روبیو نے کہا پچھلے 48 گھنٹوں سے میں اور نائب صدر جے ڈی وینس بھارتی اور پاکستانی حکام سے رابطے میں تھے ۔

انہوں نے کہا پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، قومی سلامتی مشیر عاصم ملک سے بات ہوئی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، وزیر خارجہ جے شنکر اور قومی سلامتی مشیر اجیت ددول سے بھی بات ہوئی۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی اور شہباز شریف نے دانشمندی اور قیادت کا مظاہرہ کیا۔مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے اہم مسائل پر بات چیت کے لیے غیر جانبدار مقام پر ملاقات کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔ادھرامریکی حکومت کے عہدیداروں نے سی این این کو بتایا کہ جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی تھی تو ایک اعلیٰ سطحی امریکی گروپ جس میں نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ و عبوری قومی سلامتی مشیر مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس چیف آف سٹاف سوزی وائلز شامل تھے اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے تھا۔حکام کے مطابق جمعہ کی صبح امریکا کو ایسی حساس خفیہ معلومات موصول ہوئیں جنہوں نے ان تینوں اعلیٰ عہدیداروں کو اس بات پر قائل کیا کہ امریکا کو اس بحران میں اپنی مداخلت بڑھانی چاہیے ۔ معلومات کی نوعیت کو صیغہ راز میں رکھا گیا ہے ۔عہدیداروں نے بتایا کہ وینس نے پہلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس منصوبے پر بریف کیا، پھر جمعہ کو دوپہر (امریکی مشرقی وقت کے مطابق)مودی سے فون پر بات کی۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کو واضح کیا کہ وائٹ ہاؤس کو خدشہ ہے کہ یہ تنازع ہفتے کے اختتام تک انتہائی خطرناک سطح تک پہنچ سکتا ہے ۔

حکام کے مطابق وینس نے مودی پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ براہ راست بات چیت کریں اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کریں۔اس وقت امریکی حکام کو یقین تھا دونوں ممالک کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہو رہی تھی اور ان کا مقصد دونوں کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانا تھا۔وینس نے مودی کو ایک ایسا ممکنہ حل بھی تجویز کیا جو امریکی اندازے کے مطابق پاکستان کے لیے قابل قبول ہو سکتا تھا تاہم اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔فون کال کے بعد ذرائع کے مطابق محکمہ خارجہ کے اہلکار بشمول مارکو روبیو پوری رات بھارتی اور پاکستانی ہم منصبوں سے رابطے میں رہے ۔انتظامیہ کے حکام نے کہا ٹرمپ انتظامیہ نے جنگ بندی معاہدے کے مسودے کی تیاری میں براہ راست کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ اس کا کردار صرف دونوں فریقوں کو بات چیت کی جانب مائل کرنے کا تھاتاہم امریکی نقطہ نظر سے وینس کی مودی کو کال کو ایک اہم موڑ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں