ایکسپورٹرز کیلئے خام مال کی درآمد پر سیلز ٹیکس لگانے کی تیاری
اسلام آباد (مدثرعلی رانا)آئی ایم ایف سے آج فائنل مذاکرات ہوں گے جس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے نئے بجٹ کو حتمی شکل دی جائے گی، آئندہ ہفتے سے فنانس بل کی تیاری شروع کر دی جائے گی، بجٹ فریم ورک کی منظوری سے قبل آئی ایم ایف کی تجاویز کو شامل کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف سے ابھی معاشی بحالی کیلئے مختلف شعبوں کیلئے ٹیکس رعایتیں مانگی گئی ہیں لیکن آئی ایم ایف ٹیکس رعایت پر ڈیٹا اور حکمت عملی دیکھ کر فیصلہ کرے گا۔ آئی ایم ایف نے صوبوں کے اخراجات کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس پر صوبوں کے فسکل فریم ورک پر معاشی ٹیم کیساتھ بجٹ پراسس کے بعد بھی مشاورت جاری رہے گی اورتجاویز تیار کی جائیں گی۔ آئی ایم ایف نے صوبوں کی آمدن بڑھانے کی شرط رکھی ہے ۔ صوبوں کی آمدن بڑھانے کیلئے آئی ایم ایف نے زرعی انکم ٹیکس وصولی کیلئے تمام اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، سید نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں ممبر ان لینڈ ریونیو کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن سکیم کے تحت ایکسپورٹرز کیلئے خام مال کی درآمد پر سیلز ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے ، وزیرمنصوبہ بندی کی سربراہی میں وزیرخزانہ، وزیرتجارت تجاویز تیار کر رہے ہیں۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 90 لاکھ چھوٹے کسانوں کے لیے وزیراعظم ریلیف پیکیج تیار کر لیا گیا۔خزانہ کمیٹی اجلاس میں کمیٹی نے تجویز دی کہ پارلیمنٹ میں ارکان کی تجاویز کو فائنل کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں پارلیمانی بجٹ آفس قائم کیا جائے جس پر ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ فاسٹر نظام کے تحت ریفنڈ ادائیگیوں کا دائرہ کار مزید بڑھایا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آرکی کارکردگی سے آئی ایم ایف وفد اطمینان بخش نہ ہو سکا، آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ آمدن بڑھانے کیلئے ایف بی آر کارکردگی دکھائے ، پاکستان کی آمدن کم اور اخراجات زیادہ ہونے کے باعث مسائل ہیں۔ معاشی ٹیم نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی۔