لائسنس فیس خاتمہ، پی ٹی وی کو گرانٹ درکار ہو گی:عطا تارڑ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا پاکستان ٹیلی ویژن کو خود کفیل ادارہ بننے میں ڈیڑھ سال کا عرصہ درکار ہوگا اور لائسنس فیس ختم کیے جانے کے بعد پی ٹی وی کو حکومتی ‘گرانٹ’ درکار ہوگی۔
خیال رہے وزیراعظم نے بجلی کے بلوں میں پاکستان ٹیلی ویژن کیلئے مختص کی گئی لائسنس فیس، مبلغ 35 روپے ، کو ختم کیے جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔عطا تارڑ نے کہا اب تک پی ٹی وی کو کوئی بڑا مالی نقصان نہیں ہوا، لیکن ہمیں حکومت سے وقتی طور پر خاص طور پر اگلے ماہ اگست سے پہلے سپورٹ درکار ہو گی تاکہ ان اصلاحات کو مکمل کیا جا سکے ، اب ہم یہ فیس اکٹھی نہیں کریں گے بلکہ اصلاحات کے ذریعے اضافی آمدنی کے ذرائع پیدا کر کے اس نظام کو خودمختار بنانے کی کوشش کریں گے ۔حکومت کی گرانٹ کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل ریویو سٹیمز یعنی اضافی آمدنی کے ذرائع پیدا کرنے کیلئے پی ٹی وی سپورٹس کو ایک خود مختار ادارہ بنایا جائے گا تاکہ اس کی آمدن اور خرچ اپنا ہو۔ جہاں تک کھیلوں کے نشریاتی حقوق کا تعلق ہے ، جیسے کہ آئی سی سی کے حقوق، جو کافی مہنگے ہوتے ہیں، وہ پی ٹی وی کے بجٹ سے نہیں خریدے جائیں گے چونکہ یہ حکومت کی ذمہ داری میں آتا ہے ، اس لیے وزارت اطلاعات انہیں یہ حقوق حاصل کرنے میں معاونت فراہم کرے گی۔ باقی عام حالات میں وہ اپنی آمدنی خود پیدا کریں گے اور اپنے اخراجات خود اٹھائیں گے ۔دوسرا اقدام ری سٹرکچرنگ کا ہوگا جسے شروع کر دیا گیا ہے ۔ ان میں 100 جعلی یا غیر حاضر ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔
پی ٹی وی میں کچھ صحافیوں کو شامل کیا گیا تھا جن کا پی ٹی وی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔تیسرا قدم ملازمین کی ڈگری کی تصدیق کا عمل ہے ، جو اس وقت جاری ہے ، اس ضمن میں 178 افراد کو شوکاز نوٹس جاری کیا جا چکا ہے ، چوتھا قدم 1232 اسامیوں کو ختم کرنا ہے ، جبکہ پی ٹی وی کا آخری آڈٹ، جو سال 2020 کے بعد سے نہیں ہوا تھا، اس کا بھی آرڈر دے دیا گیا ہے ۔ پنشن کے نظام میں تبدیلی، یعنی اسے بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے الیکٹرانک کرنے سے 300 جعلی پنشنرز کا پتہ چلا۔ اس سے ماہانہ 40 لاکھ روپے کی بچت ہو گی۔ دوسری جانب میڈیکل بلز، جو پہلے نقد ادا ہوتے تھے ، اب آن لائن ری ایمبرسمنٹ سسٹم کے ذریعے ہوں گے ۔ اس سے ہمیں ابتدائی طور پر 90 لاکھ روپے کی ماہانہ بچت ہوگی۔ اس ری سٹرکچرنگ، اصلاحات، گھوسٹ ملازمین کے خلاف کریک ڈاؤن، اور میڈیکل بلز میں شفافیت لانے کے ساتھ حکومت سے تقریباً ڈیڑھ سال کے لیے وقتی امداد درکار ہو گی ۔وفاقی وزیر نے ایک سوال پر کہا پی ٹی وی کو اس سال 16 ارب وصول ہونا تھے ، جس میں سے 11 ارب روپے وصول ہوئے ۔ اس کو خسارہ نہیں کہیں گے ، یہ ایک اضافی رقم تھی جو ہمیں وصول ہونی تھی۔یہ وہ واجبات کی ادائیگی ہے جو پی ٹی وی کو صارفین کی جانب سے ہونا تھی، لیکن تاحال نہیں کی گئی ہے ۔انڈپینڈنٹ اردو نے بتایا کہ ایوانِ بالا میں جمع کروائی گئی دستاویزات کے مطابق سال 2022 سے 2023 کے دوران پی ٹی وی نے بجلی کے بلوں کے ذریعے 18 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد ٹیلی ویژن فیس وصول کی۔