امریکا میں پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ پر 20فیصد تک ٹیکس
اسلام آباد(مدثرعلی رانا)ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ٹریڈ ڈیل کے اہم خدوخال میں شامل ہے کہ امریکہ سے کم ریٹ پر امپورٹ اور پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ پر 15 سے 20 فیصد ٹیکس ہو گا۔
پاکستان امریکہ کوجو امپورٹ کرے گا اس پر کم شرح سے ڈیوٹیز عائد ہونگی جیسا کہ اس سے قبل بھی خام کپاس اور سویا بین آئل کی درآمد پر 5 فیصد ڈیوٹی عائد ہے ، پاکستان جو امریکہ سے امپورٹ کرے گا وہاں زیادہ سے زیادہ 10 فیصد سے 15 فیصد تک ڈیوٹیز عائد ہونگی۔پاکستان کی امریکہ کو برآمد میں 20 فیصد تک اضافے کی توقع کی جارہی ہے ۔ ٹریڈ گیپ کو کم کرنے کیلئے جو امپورٹ ہونگی ان پر زیرو ٹیکس اور کم شرح سے ٹیکس عائد ہو گا۔ پاکستان پر بنگلہ دیش، انڈیا، ویتنام کی نسبت کم ٹیکس ٹیرف عائد ہو گا، پاکستان اور امریکہ کے درمیان ٹریڈ سائز تقریبا 7.4 ارب ڈالر تک ہے جس میں پاکستان کی امریکہ کو ایکسپورٹ کا سائز 5.2 ارب ڈالر اور امریکہ سے امپورٹ کا سائز تقریبا ً2.2 ارب ڈالر ہے ، اس ٹریڈ گیپ کو کم کرنے کیلئے امریکہ سے درآمدات پر کم ٹیکسز عائد ہونگے ، اسی طرح بنگلہ دیش اور ویتنام پر بھی پاکستان کی نسبت زیادہ ٹیکسز عائد ہیں تو پاکستانی مصنوعات کو امریکی مارکیٹ میں زیادہ رسائی حاصل ہو گی، ذرائع کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ اب امریکہ کو سرمایہ کاری پر ٹیکس چھوٹ کیلئے امریکہ خود آئی ایم ایف سے بات کر سکتا ہے ، دونوں ممالک کے درمیان ٹریڈ کا سائز بڑھے گا، وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان نان ٹیرف بیریئرز اور ٹریڈ میں توازن کے فقدان کو ڈیل کے تحت حل کیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی نے ٹریڈ ڈیل کامیاب کرانے میں بیک سپورٹ فراہم کی ۔ امریکہ پاکستان میں تیل ذخائر میں سرمایہ کاری کیلئے جلد اقدامات کرے گا لیکن امریکی سرمایہ کاری سے دیگر ممالک کا پاکستان کی جانب رخ بڑھے گا۔