ورلڈ بینک کا پیسہ کہاں جا رہا ؟ کسی کو فکر ہی نہیں :ایم کیوایم

ورلڈ بینک کا پیسہ کہاں جا رہا ؟ کسی کو فکر ہی نہیں :ایم کیوایم

کراچی (سٹا ف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں نے بہادرآباد مرکز پر اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی کے سنگین مسائل پر آواز بلند کی۔

 پریس کانفرنس سے رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر طحہٰ احمد اور رہنما عامر صدیقی نے خطاب کیا۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی کے ساتھ گزشتہ 15 سے 20 برس سے مسلسل زیادتیاں کی جا رہی ہیں، شہری 350 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس دیتے ہیں، لیکن نہ پانی، نہ بجلی، نہ ٹرانسپورٹ کچھ بھی میسر نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ورلڈ بینک کا پیسہ کہاں جا رہا ہے ؟ کسی کو فکر ہی نہیں، سیاستدان صرف کراچی سے اقتدار حاصل کرتے ہیں، خدمت کوئی نہیں کرتا، کراچی کو سہنے والا نہیں بلکہ جینے والا شہر بنانا ہوگا، کچھ جماعتیں صرف بینرز لگاتی ہیں، جبکہ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جو عملی طور پر اس شہر کی خدمت کر رہی ہے ، کے الیکٹرک عوام پر ظلم کر رہی ہے ، وزیراعظم 4 اگست تک جواب دیں۔ خواجہ اظہار الحسن نے کے الیکٹرک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 20 ہزار کا بجلی کا بل 40 ہزار کا آ رہا ہے ، عوام کی کمر توڑ دی گئی ہے ، پٹرول کی قیمت بڑھی تو کرائے بھی بڑھ گئے ، لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی مشکل ہو گئی ہے ، کے الیکٹرک 25 سال پہلے جہاں تھی، آج بھی وہیں کھڑی ہے ،وفاق اور صوبے کے لوگ بھی کے الیکٹرک کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر فوری طور پر نوٹس لیں، اگر 4 اگست تک جواب نہ ملا تو ایم کیو ایم قومی اسمبلی میں بھرپور احتجاج کرے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں