ہائیکورٹ :آنکھ ضائع کیس، دوبارہ میڈیکل کرانے کی کارروائی معطل

 ہائیکورٹ :آنکھ ضائع کیس، دوبارہ میڈیکل کرانے کی کارروائی معطل

لاہور (کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے سانگلہ ہل کے نوجوان کی چھریوں کے وار سے آنکھ ضائع کرنے کے کیس میں ننکانہ ہسپتال میں منعقد ہونے والے میڈیکل بورڈ کی کارروائی معطل کر دی۔

 لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک جاوید اقبال وینس نے سانگلہ ہل کی  رہائشی رضیہ بی بی کی جوڈیشل مجسٹریٹ سانگلہ ہل کے دوبارہ میڈیکل کرانے کے حکم کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ سروسز ہسپتال کے آئی او، نیورو سرجنز اور کنسلٹنٹ ریڈیالوجسٹ کی رپورٹس کی مصدقہ نقول پیش کی گئیں۔درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کا بیٹا محسن ٹریکٹر ٹرالی پر ریت سپلائی کرتا ہے اور ملزمان علی احمد، اعجاز اور سانول نے محسن کو اغوا کر کے آنکھوں پر چھریوں کے وار کیے ، جس سے اس کی بائیں آنکھ کی بینائی ختم اور دوسری آنکھ شدید متاثر ہوئی۔ اب جوڈیشل مجسٹریٹ نے حقائق کے برعکس میڈیکل کرانے کا آرڈر دیا ہے ۔ قانون کے مطابق 21 دن کے بعد میڈیکل بورڈ تشکیل نہیں دیا جا سکتا۔عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ننکانہ ہسپتال کے میڈیکل بورڈ کو محسن رضا کا دوبارہ میڈیکل کرنے سے روک دیا اور میڈیکل بورڈ سمیت دیگر فریقین سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں