مسلمان مردمسیحی خاتون سے مذہب تبدیل کیے بغیرشادی کرسکتا ، سندھ ہائیکورٹ

مسلمان مردمسیحی خاتون سے مذہب تبدیل  کیے بغیرشادی کرسکتا ، سندھ ہائیکورٹ

کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے مذہب تبدیل کر کے پسند کی شادی کرنے والی کمسن لڑکی کی ہراسانی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے لڑکی کو شیلٹر ہوم بھیجنے اور عمر کے تعین کیلئے طبی معائنے کا حکم دیدیا ۔

 لڑکی شیرین نے عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا کہ اس نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کر کے محمد ساجد سے شادی کی لیکن اس کے اہل خانہ مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل اور اسلامی طریقے سے نکاح کیا ہے ، پولیس اور اہل خانہ کو ہراسانی سے روکا جائے ۔ درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس نثار احمد بھمبرو نے ریمارکس دئیے کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ایک مسلمان مرد کسی مسیحی خاتون سے مذہب تبدیل کیے بغیر بھی شادی کرسکتا ہے اور اگر کسی نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیا ہے تو عدالت اس میں مداخلت نہیں کرے گی، صرف مذہب کی تبدیلی کی بنیاد پر شادی کو غیر قانونی نہیں قرار دیا جا سکتا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے تمام فریقین کو آئندہ تاریخ پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں