ٹول ٹیکس میں تین بار اضافہ،قائمہ کمیٹی کا اظہار تشویش،این ایچ اے سے وجوہات طلب
اسلام آباد (نیوز رپورٹر، نیوز ایجنسیاں ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے این ایچ اے کی جانب سے ٹول ٹیکس میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں جواز طلب کر لیا۔
کمیٹی نے موٹر وے پر تیز رفتاری کے مرتکب افراد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے دفعات کو دوبارہ دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، کمیٹی نے اس بار بار اضافے کو مفاد عامہ کے خلاف قرار دیا اور این ایچ اے کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں تفصیلی جواز پیش کیا جائے ، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اعجاز حسین جاکھرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی نے بڑے منصوبوں، سڑکوں کی حالت اور ٹول پالیسی کا جائزہ لیا۔ کمیٹی نے سیکرٹری مواصلات کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا اور معاملہ ایوان و استحقاق کمیٹی کو بھجوانے کا عندیہ دیا۔کمیٹی نے ٹول ریٹ میں بار بار اضافے کو تین سالہ پالیسی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے مفاد عامہ کے خلاف کہا۔ موٹروے پولیس نے بتایا کہ تیز رفتاری پر پی پی سی دفعہ 279 کے تحت ایف آئی آر درج کی جاتی ہے جس سے حادثات میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ کمیٹی نے سخت سزاؤں کی جگہ مالی جرمانے اور لائسنس معطلی کی تجاویز پر غور کا فیصلہ کیا۔ایم 9 موٹروے پر پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر دو ٹول پلازے قائم کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کمیٹی نے کم از کم 35 کلومیٹر فاصلے کی پابندی پر زور دیا۔ این ایچ اے نے بتایا کہ مقام پر پل کی وجہ سے ٹول کی اجازت ہے ۔ کمیٹی نے تمام پلوں کی فہرست، تصاویر اور ویڈیوز سمیت تفصیلی رپورٹ طلب کی۔ حیدرآباد کے شہریوں کو جامشورو کی طرز پر ٹول رعایت دینے کی سفارش کی گئی۔