9مئی کیسز کے جیل ٹرائل کی شفافیت کی درخواست خارج
لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ میں 9 مئی کیسز کے جیل ٹرائل کی کارروائی کی شفافیت اور عدالتی حکم پر عملدرآمد سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔
جسٹس خالد اسحاق نے ایڈووکیٹ فائزہ مراد کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی،رجسٹرار آفس نے مؤقف اپنایا تھا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ، لہٰذا درخواست ناقابلِ سماعت ہے ۔عدالت نے اعتراض کے باعث درخواست مسترد کر دی۔ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے 250 کارکنوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو جوڈیشل سائیڈ پر فیصلہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کی منظوری سے کیس کی سماعت کے لیے تاریخ مقرر کی جائے ۔جسٹس خالد اسحاق نے پی ٹی آئی رہنما اکمل خان باری کی درخواست پر سماعت کی، جس میں حکومت پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کی جائے ۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھایا تھا کہ کارکنوں کی فہرست اور پارٹی کا اتھارٹی لیٹر درخواست کے ساتھ منسلک نہیں ۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی کال پر احتجاج کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے ، تاہم پولیس نے دو بار گھر پر چھاپے مارے اور توڑ پھوڑ کی، جبکہ درخواست گزار کے بھائی سمیت 250 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے اور مقدمات کی تفصیلات فراہم نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے ہدایت کی کہ درخواست کو آج ہی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد اسحاق نے بطور اعتراض سماعت کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ متعلقہ اتھارٹیز کی جانب سے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے ، جبکہ ان کے خلاف درج مقدمات کی مکمل تفصیلات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں۔عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست کو اسی روز سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔