مجھے ٹھنڈا ہونے دیں، کوئی بات نکل سکتی،سپیکرپی ٹی آئی پر برہم
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان کی جانب سے بار بار پوائنٹ آف آرڈر مانگنے پر سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ "مجھے ٹھنڈا ہونے دیں، میرے منہ سے کوئی بات نکل سکتی ہے "۔
جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ارکان پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس پر سپیکر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا بہتر ہے آج نہ بولیں، میرے منہ سے کچھ نکل سکتا ہے ، میں کل ٹی وی پر سب دیکھتا رہا ہوں ۔وقفہ سوالات کے وقت اپوزیشن کی جانب سے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی،گنتی کرنے پر کورم پورا نہ نکلا جس پر اجلاس کورم پورا ہونے تک ملتوی کرنا پڑا،بعدازاں پی ٹی آئی کے رکن شہریار آفریدی نے کہا کہ مجھے ایک خاتون کی کال آئی ہے ، کراچی میں ہیڈ کانسٹیبل نبی گل کا قتل ہوا تھا، اب اس کے بیٹے نے قتل کیا ہے اور معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔شہریار نے الزام عائد کیا کہ نوجوان کے والد نبی گل کو مبینہ طور پر خواجہ شمس الاسلام نے قتل کروایا تھا۔ اب قاتل کی والدہ، بہنوں سمیت خواتین اور بچوں کو اٹھا لیا گیا ہے ۔ قاتل کو تو پولیس گرفتار کرے لیکن خواتین کو حبسِ بے جا میں رکھنا کہاں کا قانون ہے ؟۔پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کہا کہ اس قتل پر پوری وکلا برادری سراپا احتجاج ہے اور قاتل مسلسل ویڈیو بیانات جاری کر رہا ہے ۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسی کو بدلے میں قتل کرنا بھی کہیں کا قانون نہیں، تاہم خواتین کو ہراساں نہیں کیا جانا چاہیے ۔سپیکر نے نوید قمر سے کہا کہ معاملہ صوبائی حکومت سے اٹھایا جائے اور خواتین کے حقوق کا خاص خیال رکھا جائے ۔اجلاس کے دوران سپیکر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے کی روشنی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، پارلیمانی لیڈر زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا، احمد چٹھہ، رائے حسن نواز اور رائے حیدر علی کو نااہل قرار دیا ہے ۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اﷲ تارڑ نے آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے پارلیمان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں سے دشمن کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان کی پارلیمان افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے ، اپوزیشن اور حکومتی اراکین نے پاکستان کا بیانیہ موثر انداز میں پیش کیا، پوری قوم، پارلیمنٹ، افواج پاکستان اور میڈیا نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، بھارتی میڈیا سچ بولنے کا قائل نہیں، فیک نیوز اور مس انفارمیشن عالمی سطح پر اہم چیلنج ہیں، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے آنے سے یہ معاملہ مزید گھمبیر ہوا، وزارت اطلاعات کے اداروں پی ٹی وی، پی بی سی، اے پی پی، پی آئی ڈی میں ڈس انفارمیشن کو کاؤنٹر کرنے کے لئے میکنزم موجود ہے ۔ بعد ازاں سپیکر نے اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا ۔