مذاکرات کرنیوالے ہتھیار ڈال دیں توگلے لگائینگے :سرفراز بگٹی
کوئٹہ (سٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جو بھی ریاست سے بات کرنا چاہتا ہے وہ ہتھیار ڈال کر آ ئے ہم گلے لگائیں گے حکومت اور ریاست نے کبھی بھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ضلع مٹیاری کے علاقے بھٹ شاہ میں شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس میں شرکت اور درگاہ پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ آئین میں رہتے ہوئے بات چیت کے لیے ہر شخص کو خوش آمدید کہا جائے گا لیکن یہ ناقابل برداشت ہے کہ معصوم مزدوروں کو بسوں سے اتار کر قتل و غارت کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مظلوم عوام کا ساتھ دیا ہے اور دیتے رہیں گے معصوم انسانوں کے قاتلوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،خیبر پختونخوا میں مسنگ پرسنز کی تعداد بلوچستان سے زیادہ ہے لیکن وہاں میڈیا اس مسئلے پر بات نہیں کرتا اس کے برعکس بلوچستان میں مسنگ پرسنز کے نام پر ریاست کے خلاف پروپیگنڈاکیا جاتا ہے ۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کراچی سے خیبر تک مذہب کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کو دہشت گردی کہا جاتا ہے مگر بلوچستان میں دہشت گردی کو مختلف نام کیوں دیئے جاتے ہیں؟ دہشت گردوں میں یہ تفریق کیوں کی جاتی ہے ؟ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلاول اور صدر زرداری کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائوں گا بلوچستان میں گورننس کا ایسا ماڈل لا رہے ہیں جس کا فائدہ براہ راست عام آدمی کو پہنچے ۔انہوں نے کہا کہ ڈیگاری واقعہ کے ذمہ داروں کو ہر صورت انجام تک پہنچایا جائے گا۔