17ہزار پاکستانی بیرون ملک قید : سینیٹ کمیٹی میں انکشاف

 17ہزار پاکستانی بیرون ملک قید : سینیٹ کمیٹی میں انکشاف

اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ میں بتایا گیا کہ مختلف ملکوں میں 17 ہزار سے زائد پاکستانی قید و بند ہیں۔۔۔

 جرائم کی نوعیت کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر کمیٹی برہم، دنیا بھر میں سزا یافتہ یا زیر سماعت  پاکستانیوں کا ڈیٹا طلب کرلیا، بتایا گیا دبئی میں 3ہزار 523، دوحہ میں 619، کوالالمپور میں 499قیدیوں کی اطلاع ہے، اکثریت مشرق وسطیٰ، 85افغانستان میں بند ہیں۔ کمیٹی نے کہا منتقلی معاہدوں کوجلد حتمی شکل دیں۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں مختلف ممالک میں زیر سماعت/سزا یافتہ سمندر پار پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل پر غور کیا گیا، بریفنگ میں یہ سامنے آیا کہ اس وقت 17ہزار 236 پاکستانی مختلف ممالک کی جیلوں میں نظر بند ہیں، اکثریت مشرق وسطیٰ میں ہے ، 85 پاکستانی افغانستان قید میں ہیں، وزارت خارجہ ان کے جرائم کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ کمیٹی نے اہم معلومات کی عدم فراہمی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی کہ 15 دنوں کے اندر ان کے جرائم کی نوعیت سمیت دنیا بھر میں سزا یافتہ یا زیر سماعت پاکستانیوں کا جامع ڈیٹا فراہم کرے ۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ بے گناہ پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے مختلف ممالک کے ساتھ قیدیوں کی منتقلی کے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کی کوششیں تیز کی جائیں۔ دبئی، دوحہ اور کوالالمپور کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں نے بالترتیب 3,523، 619، اور 499 قیدیوں کی اطلاع دی۔ سینیٹر راجہ ناصر عباس نے عمرہ پر گئے اپنے رشتہ دار کی غیر قانونی حراست پر متعلقہ حکام پر زور دیا کہ یہ معاملہ ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ انہوں نے عراق جانے والے پاکستانیوں کو درپیش مشکلات کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں