سست برآمدی نمو اوربڑھتی لاگت سے ٹیکسٹائل شعبہ متاثر

سست برآمدی نمو اوربڑھتی  لاگت سے ٹیکسٹائل شعبہ متاثر

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان ٹیکسٹائل کونسل (پی ٹی سی)کے چیئرمین فواد انور نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا شعبہ ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

 جہاں بڑھتی پیداواری لاگت اور برآمدی رفتار میں کمزوری کے باعث بڑے پیمانے پر ملازمتوں کے خاتمے اور فیکٹریوں کی بندش کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔ایک پریس ریلیز کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر)کے دوران ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات 7.84 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 2.8 فیصد زیادہ ہیں، تاہم فواد انور نے واضح کیا کہ مجموعی اعداد و شمار میں نظر آنے والا یہ معمولی اضافہ صنعت کے اندر موجود گہرے دباؤ کو چھپا رہا ہے ۔ان کے مطابق نومبر 2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات کم ہو کر 1.43 ارب ڈالر رہ گئیں، جو سالانہ بنیادوں پر 2.7 فیصد جبکہ اکتوبر کے مقابلے میں 11.7 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس گراوٹ کی بنیادی وجہ بڑھتی لاگت ہے ، جسے برآمدکنندگان عالمی مسابقت کے باعث خریداروں کو منتقل کرنے سے قاصر ہیں، نتیجتاً صنعت کا منافع دباؤ کا شکار ہو رہا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں