ایل ایم ڈی سی کا کانووکیشن، 309 گریجویٹس میں ڈگریاں تقسیم
ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، فارم ڈی،ڈی پی ٹی، بی ایس کے طلبہ فارغ التحصیل نوجوان طبی ماہرین مریض دوست رویہ اپنائیں:پروفیسر نادیہ نسیم و دیگر کا خطاب
لاہور(سٹاف رپورٹر)لاہور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج (ایل ایم ڈی سی )نے ایکسپو سنٹر لاہور کے آڈیٹوریم میں اپنی آٹھویں کانووکیشن کی تقریب کاشایانِ شان انداز میں انعقاد کیا۔تقریب میں ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، ڈاکٹر آف فارمیسی (فارم-ڈی)، ڈاکٹر آف فزیکل تھیراپی (ڈی پی ٹی)، بی ایس بائیوٹیکنالوجی اور بی ایس ہیومن نیوٹریشن کے فارغ التحصیل 309 طلبا و طالبات کو اسناد سے نوازا گیا۔ کانووکیشن میں نامور ماہرینِ تعلیم، انتظامی افسران، اساتذہ، طلبہ اور ان کے اہلِ خانہ نے شرکت کی۔
مہمانِ خصوصی پروفیسر نادیہ نسیم، پرو وائس چانسلر، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز تھیں۔ دیگر معزز شخصیات میں پروفیسر سہیل افضل، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، پنجاب گروپ؛ میجر جنرل (ر) پروفیسر ڈاکٹر نعیم نقی، وائس چانسلر، یو بی اے ایس؛ پروفیسر ڈاکٹر نعیم مبارک، پرو وائس چانسلر، یو بی اے ایس؛ پروفیسر ڈاکٹر عقیب سہیل، پرنسپل/ڈین ڈینٹل کالج، ایل ایم ڈی سی؛ اور اسد احمد خان، چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر و آرگنائزنگ سیکرٹری کانووکیشن شامل تھے ۔ مہمانِ خصوصی پروفیسر نادیہ نسیم نے گریجویٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے لاہور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے تعلیمی معیار کو سراہا اور نوجوان طبی ماہرین کو اخلاقیات، پیشہ ورانہ ذمہ داری اور مریض دوست رویے کو اپنانے کی تلقین کی۔
پروفیسر سہیل افضل نے جرات، ہمدردی اور وژن کی اہمیت پر زور دیا اور فارغ التحصیل طلبہ کو انسانیت کی خدمت اور اعلیٰ اقدار کو اپنانے کی تلقین کی۔ میجر جنرل (ر) پروفیسر ڈاکٹر نعیم نقی نے لاہور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی مضبوط تعلیمی روایت کو اجاگر کیا اور معیاری تعلیم، جدت اور سماجی خدمت کے لیے عزم کا اعادہ کیا۔کالج کی قیادت نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ لاہور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایسے باصلاحیت اور باکردار طبی ماہرین تیار کرتا رہے گا جو بین الاقوامی معیار پر پورا اترتے ہوں اور مقامی و عالمی ضروریات سے ہم آہنگ ہوں۔کانووکیشن کی یہ تقریب گریجویٹس کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوئی، کیونکہ وہ اب عملی زندگی میں قدم رکھتے ہوئے اخلاقیات، استقامت اور مسلسل سیکھنے کی اقدار کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گے ۔تقریب کا اختتام گریجویٹس کی کامیابی، روشن مستقبل اور ملکی ترقی کے لیے دعا کے ساتھ ہوا۔