عمران کی قید سے ن لیگ ،پیپلزپارٹی کی سیاست قائم :نجم سیٹھی
ایسی صورتحال نہیں نوازشریف اور فضل الرحمن بانی پی ٹی آئی کیلئے جدوجہد کریں موجودہ ہائبرڈ سسٹم کئی سال چلے گا ’’ آج کی بات سیٹھی کیساتھ ‘‘میں گفتگو
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پختونخوا سہیل آفرید ی کے بس کی بات نہیں کہ وہ 20،30ہزارلو گوں کو لاکر اسلام آباد پر حملہ کرے ،محمود ا چکزئی کی خواہش اپنی جگہ مگر اب ایسی صورتحال نہیں کہ عمران خان کی رہائی کیلئے نوازشریف اورمولانا فضل الرحمن جدوجہد کریں اور ان کے ساتھ ملکر اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے دھکیلیں۔لوگ بات کرتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو اور نوازشریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی سائن کیا تھا، میثاق جمہوریت کرنا اس وقت دونوں کے مفاد میں تھا کہ کسی طریقے سے فری اینٖڈفیئر الیکشن ہوں اور دونوں واپس آجائیں ،اب وہ صورتحال نہیں۔دنیا نیوز کے پروگرام ''آج کی بات سیٹھی کے ساتھ''میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی کی سیاست عمران خان کے اندر ہونے کی وجہ سے قائم ہے ، اگر عمران خان باہر نکلے تو ان کو بھی کھا جائے گا،عمران خان کی رہائی کیلئے جدوجہد کرکے یہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی نہیں ماریں گے ،محمود ا چکزئی نواز شریف سے ملنا چاہیں تو ملاقات کرلیں ،ان کی بات نوازشریف سن لیں گے ،بات یہ ہے کہ ملاقات میں کوئی موٹی اور موثر بات بھی نکلنی چاہئے ۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ ہم بات چیت کرنا چاہتے ہیں دوسری طرف عمران خان کہتے ہیں سڑکوں پر نکلو،ایسی چیزیں ساتھ ساتھ چلتی ہیں،اس کی مثال یہ ہے کہ پیپلزپارٹی اس وقت وفاقی حکومت کی اتحادی ہے ،پیپلزپارٹی نے دو تین چیزوں پانی اور این ایف سی کے اوپر ایشو لے لیا ہے ، اس سے اسٹیبلشمنٹ خوش نہیں ،ن لیگ اسٹیبلشمنٹ کو خوش رکھتی ہے اور ان کی ہر بات مان لیتی ہے مگر پیپلزپارٹی تھوڑا بہت رسک لیتی ہے ،ان کو پتا ہے ہمارے بغیر یہ نظام گر جائے گا ،پیپلزپارٹی کے ہاتھ میں کچھ پتے ہیں لیکن ن لیگ کے تو پلّے ہی کچھ نہیں ، میڈم پنجاب میں کوئی چھوٹے موٹے پروجیکٹ کر رہی ہیں لیکن اس سے ووٹر پر اور عوام پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا۔نجم سیٹھی نے ہائبرڈ سسٹم کے حوالے سے گفتگو میں کہا ہے کہ یہ سسٹم راتوں رات نہیں آیا ، عمران خان دور سے شروع ہوا،اس وقت یہ کہا جاتا کہ سیم پیج ،ہائبرڈ ،عمران خان نے اس کو گرین لائن دے دی،انہیں کہا کہ ہم مل کر کام کریں گے ،جب ان کی آپس میں پھوٹ پڑ گئی پھر ایشو یہ تھا کہ آگے کیا ہو گا، ن لیگ، پی پی پی کو اس وقت واپس آنے کا موقع مل گیا،اس کیلئے ان کوکمپرومائز کرنا پڑا،اس وقت جو ان فارمل ارینجمنٹ تھا اب اس کو کانسیٹوشنلی فارمل کردیا ، اس کے علاوہ کوئی چوائس نہیں تھی ۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ اس کو آہستہ آہستہ اور بھی مضبوط کیا جائے گا، اسی میں دونوں کے فائدے ہیں ،ان دونوں کیلئے مسئلہ عمران خان ہیں،اس لئے ان کو پکا کریں گے ،اس کیلئے پہلے سے تیاریاں ہیں،اب ترامیم پاس ہو گئی ہیں اور بھی ترامیم آنی ہیں ،قدرت کی طرف سے کوئی ایشو نہ بنا تو موجودہ ہائبرڈ سسٹم کئی سال تک قائم رہے گا ۔