انصاف عدالتی فیصلوں تک محدود نہیں ،عوام دوست نظام بھی لازمی جزو:چیف جسٹس

انصاف  عدالتی  فیصلوں  تک  محدود  نہیں ،عوام  دوست  نظام  بھی  لازمی  جزو:چیف  جسٹس

آئین بلا امتیاز انصاف کی ضمانت دیتا، عدلیہ یہ وعدہ پورا کرنے کیلئے دور دراز علاقوں تک جا کر نظام کا جائزہ لے رہی:جسٹس یحیٰ آفریدی دور افتادہ ضلع تھرپارکر کا دورہ، ننگرپارکر میں عدالتی کارروائی کا جائزہ، سہولیات کو سراہا، بار کے وکلا سے انٹرایکشن اجلاس کا بھی انعقاد

 اسلام آباد (اے پی پی)چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحیی آفریدی نے کہا آئین پاکستان ہر شہری کو بلا امتیاز مذہب، علاقہ اور سماجی حیثیت مساوی انصاف کی ضمانت دیتا ہے ،عدلیہ اس وعدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دور دراز اور پسماندہ علاقوں تک خود جا کر نظام انصاف  کا جائزہ لے رہی ہے ، انصاف صرف عدالتی فیصلوں تک محدود نہیں بلکہ باعزت ماحول، بنیادی سہولیات اور عوام دوست عدالتی نظام بھی موثر انصاف کا لازمی جزو ہیں۔ سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان اور چیئرمین لا اینڈ جسٹس کمیشن نے ملک کے دور افتادہ ضلع تھرپارکر کا دورہ کیا جہاں انسانی ترقی کا اشاریہ اور اقلیتی برادری کی بڑی آبادی ہے ۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ جسٹس یحیی آفریدی نے ننگرپارکر میں سول کورٹ کمپلیکس کا دورہ کیا اور عدالتی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے زور دیا کہ نظام انصاف میں وقار اور موثریت کیلئے عوامی سہولیات کی دستیابی ناگزیر ہے ۔ انہوں نے بنیادی سہولیات ویمن فسیلیٹیشن سینٹر، صاف پینے کا پانی، سولرائزیشن اور ای لائبریری کی فراہمی کو سراہا۔چیف جسٹس کی زیر صدارت میرپورخاص ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، بار ایسوسی ایشن مٹھی، عمرکوٹ اور ننگرپارکر کے وکلا کے ساتھ انٹرایکشن اجلاس بھی ہوا جس میں بینچ اور بار کے تعاون کو موثر انصاف اور عوامی اعتماد کی بنیاد قرار دیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے تاریخی کاسبو مندر اور چریو جبل درگا ماتا مندر کا بھی دورہ کیا۔ جسٹس یحیی آفریدی نے مٹھی میں ضلعی عدالت کمپلیکس کا دورہ کیا اور عدالتی امور، مقدمات کے انتظام، انفراسٹرکچر کی ضروریات اور خواتین دوست سہولیات کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ رسائی، صفائی اور دیگر خامیوں کو دستاویزی شکل دی جائے تاکہ بروقت اصلاحی اقدامات کیے جا سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں