پہلی سہ ماہی، معاشی شرح نمومیں اضافہ، 3.71 فیصدریکارڈ

پہلی سہ ماہی، معاشی شرح نمومیں اضافہ، 3.71 فیصدریکارڈ

نظرثانی شدہ قومی کھاتوں میں جی ڈی پی سائز میں تقریباً800 ارب روپے کمی صنعتی گروتھ9.38 فیصد ریکارڈ ، مہنگائی کے باوجود معاشی نمو بڑھی:احسن اقبال

 اسلام آباد(مدثرعلی رانا)مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی میں معاشی شرح نمو 3.71 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی سے ستمبر جی ڈی پی گروتھ گزشتہ سال کے اسی عرصے سے 2.15 فیصد زیادہ ہوئی۔ نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی سے نظرثانی شدہ قومی کھاتوں کی منظوری دے دی گئی، نظرثانی شدہ قومی کھاتوں میں جی ڈی پی سائز میں تقریباً 800 ارب روپے کی کمی ریکارڈ ہوئی ہے ملکی معیشت کا حجم 114.7 ٹریلین روپے سے کم ہو کر 113.9 ٹریلین روپے تک ریکارڈ کیا گیا ہے ، مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی اور مالی سال 25-2024 کے اکاؤنٹس منظور کیے گئے ۔ ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال 25-2024 میں جی ڈی پی کی نظرثانی شدہ شرح نمو 3.09 فیصد مقرر کی گئی۔ جولائی سے ستمبر زرعی شعبے میں گروتھ 2.89 فیصد، صنعتی شعبے میں 9.38 فیصد ریکارڈ ہوئی ۔

پہلی سہ ماہی کے دوران آئی ٹی اور کمیونیکیشن سیکٹر میں منفی شرح نمو ریکارڈ ہوئی، پاکستان کی معیشت کا حجم 407.9 ارب ڈالر اور فی کس آمدن 5 لاکھ 6 ہزار 736 روپے رہی، بجٹ میں جی ڈی پی سائز کا تخمینہ 1 لاکھ چودہ ہزار 7 سو ارب روپے سے زائد لگایا گیا تھا ۔ وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی گروتھ 3.71 فیصد ریکارڈ ہوئی ۔ 2024-25 کے مقابلے میں جی ڈی پی کی سمت میں نمایاں بہتری آئی ۔ 2025-26 کی پہلی سہ ماہی کی گروتھ گزشتہ سال سے دوگنی سے بھی زیادہ رہی ۔ معاشی نمو میں بہتری کی بڑی وجہ صنعتی شعبے کی تیز رفتار ترقی ہے ۔احسن اقبال کے مطابق سیلاب 2025 کے اثرات کے باوجود معیشت میں مثبت رجحان ہے ۔ مالی سختی، توانائی سبسڈی کے خاتمے اور مہنگائی کے باوجود معاشی نمو میں اضافہ ہوا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں